رحیم یار خان : سرکاری ملازمین کا پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے احتجاجی دھرنا
رحیم یارخان(کرائمز پوائنٹ ڈاٹ کام )وفاقی حکومت کی جانب سے بجٹ پیش کئے جانے کے موقع پر سرکاری ملازمین نے پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے احتجاجی دھرنادیا جبکہ پنجاب کے تمام اضلاع میں بھی ملازمین نے اپنے اپنے محکمہ جات میں مطالبات کے حق میں پرامن احتجاجی مظاہرے کئے۔وفاقی بجٹ میں سرکاری ملازمین کیلئے بھرپور ریلیف اور وعدوں کے مطابق تمام مطالبات کی منظوری نہ دی گئی تو آج بروز جمعرات کوبھی ضلع بھر میں سرکاری ملازمین مکمل قلم چھوڑ ہڑتال اور احتجاج کریں گے‘ آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن اور آل گورنمنٹ ایمپلائزگرینڈالائنس کی مرکزی قیادت کی ہدایت پر ضلع بھر میں کلرکس وسرکاری ملازمین اپنے اپنے محکمہ جات میں ہڑتال اورپرامن احتجاج کریں گے جبکہ پنجاب اسمبلی ہال کے سامنے چیئرنگ کراس پر بھی ملازمین مطالبات کی منظوری کیلئے دھرنا دیں گے۔ وفاقی حکومت کی جانب سے بجٹ پیش کئے جانے کے موقع پر سرکاری ملازمین کے اسلام آباد میں جاری احتجاجی دھرنے میں شریک اپیکا ضلع رحیم یارخان کے صدر محبوب خان نے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے میڈیا کوبتایا کہ اسلام آباد میں سرکاری ملازمین کی جانب سے احتجاج جاری ہے جبکہ مرکزی قیادت کی ہدایت پر پنجاب کے تمام اضلاع میں بھی آج پرامن احتجاجی مظاہرے اور ہڑتال کی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ ہوشرباء مہنگائی کی وجہ سے سرکاری ملازمین شدید ذہنی اضطراب کا شکار اور معاشی پریشانیوں کا شکار ہیں۔ حکومت بجٹ میں سرکاری ملازمین کیلئے بھرپور ریلیف پیکیج کا اعلان کرے اور تنخواہوں‘ الاؤنسز میں اضافہ سمیت دیگر جائز مطالبات کی منظوری دے تاکہ سرکاری ملازمین پوری تندہی کے ساتھ اپنے فرائض سرانجام دے سکیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت فوری طور پر لیوان کیش منٹ‘ رولز 17A‘ پنشن رولزکی بحالی‘ محکمہ صحت وتعلیم کی نجکاری کا فیصلہ واپس‘ فیملی پنشن کا سابقہ طریقہ کار بحال‘ میڈیکل‘ کنوینس الاؤنس اور ہاؤس رینٹ میں دوسوفیصداضافہ سمیت محکمہ ایجوکیشن اور محکمہ ہیلتھ کی ختم کی گئی پوسٹوں کی بحالی کا اعلان کرے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت صوبوں کو بھی ہدایات جاری کرے کہ صوبائی بجٹ میں ملازمین کو بھرپور ریلیف فراہم کیاجائے تاکہ سرکاری نظام کوچلانے والے ملازمین ذہنی اضطراب سے باہر آسکیں۔دوسری جانب رحیم یارخان میں اپیکا محکمہ تعلیم یونٹ کے ضلعی جنرل سیکرٹری چوہدری حسن محمود رندھاوا کی قیادت میں مطالبات کی منظوری کیلئے احتجاج کیاگیا جس میں شریک ملازمین نے بھرپورنعرے بازی کی اور حکومت سے مطالبات کیا کہ سرکاری ملازمین مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں‘ ملازمین کے جائز حقوق تسلیم کئے جائیں اور بجٹ میں بھرپور ریلیف فراہم کیاجائے۔