کرائمز

لٹکتی بجلی کی بوسیدہ اور جوڑ لگی ننگی تاریں وبال جان بن گئیں

ڈسکہ (نعیم مقصود) محکمہ واپڈا کی عدم توجہ کی وجہ سے ڈسکہ و گردونواح کے علاقہ جات میں لٹکتی بجلی کی بوسیدہ اور جوڑ لگی ننگی تاریں علاقہ مکینوں کے لئے وبال جان بن گئیں ،گلی محلوں کا روباری مراکز میں لٹکتے تار کسی بھی جانی و مالی حادثہ کا سبب بن سکتے ہیںڈسکہ شہر کے مختلف علاقوں کالج روڈ گلی نمبر4،گلی نمبر11بھاٹانوالی،محلہ اسلام پورہ ،عوامی روڈ ودیگر علاقوں میںبجلی کے بوسیدہ جوڑ لگے ننگے تار شہریوں کے لئے وبال جان بن چکے ہیں ان بوسیدہ تاروں کی وجہ سے وولٹیج کی کمی بیشی کی وجہ سے گھروں میں الیکٹرونکس اشیاء کا جلنا یا خراب ہو نا معمول بن چکا ہے بار بار شکایات ،تاروں کی تبدیلی ،فور کور ڈالنے کی درخواستوں کے باوجود عملہ کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی گلی نمبر4کالج روڈ پرپرائیویٹ سکول ہونے کی وجہ سے علاقہ مکینوں کے علاوہ سکول کے معصوم بچوں کی زندگیاں پر دائو پر لگی ہیں بارش کے بعد بجلی کے ان ننگے تاروں کی وجہ سے کئی گھروں کی دیواروں میں کرنٹ آنے سے حادثات رونما ہو رہے ہیں۔شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر آپ نے ڈسکہ کی تاریخ کی سب سے پرانی اور تاریخی بجلی کی تاریں دیکھنی ہیں تو کالج روڈ گلی نمبر 4 میں مل جائیں گی۔پاکستان سے دور دور سے لوگ تاریخی تاریں دیکھنے پہنچ رہیں ہیں۔سننے میں ا ٓرہا ہے کہ تاریں حکومت اتار کر اب میوزیم میں رکھے گیلیکن واپڈا حکام کی خاموشی کسی بھی بڑے جانی ومالی حادثہ کا سبب بن سکتی ہے علاقہ مکینوں ،تاجروں نے محکمہ واپڈا کے اعلی افسران سے مطالبہ کیا کہ گنجان آباد گلی محلوں ،بازاروں،مارکیٹوں میں لٹکتی ان بجلی کی بوسیدہ اور ننگی تاروں کو فورا تبدیل کر کے ان کی جگہ فور کور تار ڈالے جائیں تا کہ علاقہ مکین کسی بھی جانی و مالی ناخوشگوار واقع سے محفوظ رہ سکیں اور قیمتی انسانی جانیں ضائع ہونے سے بچ سکیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button