ایک ماہ میں نیا بلدیاتی ایکٹ منظور ہوگا: میاں ذیشان رفیق
ڈسکہ، : ( عشرت انصاری) صوبائی وزیر بلدیات میاں ذیشان رفیق نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت بلدیاتی نظام کو فعال اور شفاف بنانے کے لیے بھرپور اقدامات کر رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈسکہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ایک ماہ کے اندر نیا بلدیاتی ایکٹ اسمبلی سے منظور کرایا جائے گا، جس کے بعد الیکشن کمیشن کو انتخابات کے انعقاد کے لیے باقاعدہ تحریری طور پر آگاہ کیا جائے گا۔میاں ذیشان رفیق نے کہا کہ ترقیاتی کاموں میں کرپشن کے مکمل خاتمے کے لیے "تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن” متعارف کروا دی گئی ہے، جس سے منصوبے کی تکمیل کے بعد صرف کام کے معیار کے مطابق ہی ادائیگیاں ممکن ہوں گی۔ ای-ٹینڈرنگ اور ڈیجیٹل پیمنٹ کے نظام سے ٹھیکے میرٹ پر دیے جا رہے ہیں، اور اس نظام نے بدعنوانی کے دروازے بند کر دیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے ڈسکہ کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے دل کھول کر فنڈز فراہم کیے ہیں، جن کی مجموعی لاگت 5 ارب روپے سے زائد ہے۔ ان منصوبوں میں سیوریج، سڑکوں کی تعمیر، پینے کے صاف پانی اور دیگر بنیادی سہولیات شامل ہیں۔ ڈسکہ کے لیے آئندہ 25 سال کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے ماسٹر پلاننگ مکمل کر لی گئی ہے۔ سیوریج کے دیرینہ مسائل کا مستقل اور جامع حل بھی تجویز کر دیا گیا ہے۔میاں ذیشان رفیق نے کہا کہ ڈسکہ کے عوام باشعور ہیں اور جانتے ہیں کہ ان ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل سے شہر کے بنیادی مسائل کا ہمیشہ کے لیے خاتمہ ممکن ہوگا۔سیاسی صورتحال پر بات کرتے ہوئے صوبائی وزیر بلدیات کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخواہ کی حکومت پر چھ ماہ بعد پنجاب اور وفاقی حکومت پر حملہ کردیتی ہے، جن میں منظم انداز میں لوگ اور مشینری استعمال کی جا رہی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا ایجنڈا صرف ملک کی بربادی اور اداروں کے خلاف نفرت کو ہوا دینا ہے، تاہم عوام نے انتشار کی سیاست کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔
سانحہ سوات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے میاں ذیشان رفیق نے کہا کہ یہ واقعہ پورے ملک، خصوصاً ڈسکہ کی فضا کو سوگوار کر گیا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے متاثرہ خاندانوں کے زخموں پر مرہم رکھا، جبکہ دوسری جانب خیبر پختونخواہ کی حکومت نے نہ صرف اپنی غلطی تسلیم نہیں کی بلکہ بے حسی کا مظاہرہ بھی کیا۔