کرائمز

مالی بحران کا شکار میونسپل کمیٹی میں بےضابطگیاں تھم نہ سکی،

ملتان(اظہرتاج قریشی) مالی بحران کا شکار میونسپل کمیٹی میں بےضابطگیاں تھم نہ سکی، میونسپل کمیٹی کی ایک اور سرکاری دکان 29 لاکھ میں فروخت،چند روز قبل بھی سرکاری دکان 20 لاکھ میں فروخت ہوئی تھی،رینٹ کلرک پر مبینہ کرپشن کا الزام، شہری سراپا احتجاج منتقلی غیر قانونی، مقدمہ درج ہوگا۔چیف آفیسر میونسپل کمیٹی کا موقف۔وزیر اعلیٰ پنجاب، کمشنر ملتان، ڈپٹی کمشنر ملتان سرکاری املاک کی غیر قانونی منتقلی روکیں اور سرکاری دکانوں کو فروخت کرنے والے افراد کا محاسبہ کیا جائے، شہریوں کا مطالبہ۔
تفصیلا۶ کے مطابق
میونسپل کمیٹی شجاع آباد کی سرکاری دکانوں کی غیر قانونی فروخت کا سلسلہ جاری ہے، میونسپل کمیٹی کی ایک اور ملکیتی دکان جو شہر کی مرکزی اور قیمتی شاہراہ ملتان روڈ پر واقع ہے، مبینہ طور پر 29 لاکھ روپے میں فروخت کر دی گئی ہے۔ یہ دکان اصل میں کرایہ پر حاصل کی گئی تھی لیکن پس پردہ سازباز کے ذریعے اسے اشٹام پیپر پر فروخت در فروخت کیا جاتا رہا ہے،نیلامی میں سرکاری املاک کو کوڑیوں کے بھاؤ ماہانہ کرایہ پر حاصل کرکے اسے غیر قانونی طور پر اشٹام پیپر پر لکھ کر منتقل کر دیا جاتا ہے اس تمام کام میں مافیا کو معاونت جاوید قریشی کی حاصل ہوتی ہے۔سرکاری دکانوں کی غیر قانونی فروختگی پر شہریوں نے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شہر کے دل میں واقع گورنمنٹ کی قیمتی ترین املاک اونے پونے کرایے پر دی گئی اور ان میں سے 90 فیصد دکانیں نیلامی میں حاصل کرنے والے افراد نے اشٹام پیپرز پر فروخت کرکے کروڑوں روپے کمالیے ہیں، 2023 میں ایک جعلی سروے کرکے رینٹ کلرک نے کرایوں میں معمولی اضافہ کیا جو حقیقت میں مارکیٹ ریٹ سے 50 سے 80 فیصد کرایہ کم تھا۔
سرکاری خزانے کو نقصان پہنچانے والے منظم گروہ کو میونسپل کمیٹی کے چند افراد کی مبینہ سرپرستی حاصل ہے، حالیہ سودے میں بھی جاوید قریشی کی مبینہ شمولیت کی اطلاعات ہیں، اور ذرائع کے مطابق اس نے تین لاکھ روپے بطور "حصہ” وصول کیا ہے کہ اس غیر قانونی فروختگی دکان کو قانونی کردے گا۔ مافیا کے اس قسم کے عمل سے میونسپل ادارے کو شدید مالی نقصان پہنچ رہا ہے شہریوں کا کہنا ہے کہ نیلامی میں کرائے پر دی گئی تمام دکانوں کی تحقیقات کی جائیں مارکیٹ ریٹ کے مطابق نئے کرایوں کا تعین کیا جائے، اشٹام پیپر پر غیر قانونی فروخت شدہ دوکانوں کی نیلامی کینسل کرکے دوبارہ اوپن نیلامی کی جائے۔
اس معاملے پر موقف جاننے کے لیے چیف آفیسر میونسپل کمیٹی ظفر بھٹی سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ منتقلی غیر قانونی ایف آئی آر درج ہوگی۔شہری حلقوں اور سماجی تنظیموں نے کمشنر ملتان، ڈپٹی کمشنر ملتان اور وزیر اعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر اس غیر قانونی خرید و فروخت کا نوٹس لیں، گورنمنٹ املاک کو کرپشن کی نذر ہونے سے بچایا جائے، اور ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے۔شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو سرکاری اثاثے مافیا کے ہاتھوں مکمل طور پر فروخت ہو جائیں گے، اور عوام کا اعتماد اداروں سے مکمل طور پر ختم ہو جائے گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button