توانائی کا شعبہ اب بھی سرد رد کی صورت اختیار کئے ہوئے ہے ‘ پیاف
لاہور(آئی این پی)پیٹرن انچیف پیاف میاں سہیل نثار ،چیئرمین سید محمود غزنوی ،سینئر وائس چیئرمین مدثر مسعود چودھری اور وائس چیئرمین راجہ وسیم حسن نے کہا ہے کہتوانائی کا شعبہ اب بھی سرد رد کی صورت اختیار کئے ہوئے ہے ،حکومت نے نہ تو شمسی توانائی کو توانائی کے باضابطہ نظام کا حصہ تسلیم کیا ہے اور نہ ہی منتقلی کے عمل کو منظم کرنے کے لیے کوئی جامع حکمت عملی وضع کی ہے، یہاں تک کہ سولر پر منتقل ہونا جسے کبھی حتمی حل سمجھ کر خود حکومت نے ترغیب دی تھی آج اسی حکومت کی ترجیحات سے باہر دکھائی دیتا ہے۔اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں نیٹ میٹرنگ اور فیڈ ان ٹیرف سے متعلق ایسی کوئی اصلاحی پالیسی موجود نہیں جو تقسیم شدہ شمسی نظام کو قومی گرڈ کی صحت و استحکام سے ہم آہنگ کرے،پاکستان میں شمسی توانائی کا انقلاب اب ناقابلِ واپسی ہے اور قومی و عوامی مفاد کا تقاضہ ہے کہ اس کا خیرمقدم کیا جائے،اس منتقلی کو منظم انداز میں آگے بڑھانا ناگزیر ہو چکا ہے ورنہ کم ہوتی بجلی کی طلب اور بڑھتے ہوئے اخراجات کے بوجھ تلے قومی گرڈ کا انہدام ایک قومی توانائی بحران کی شکل اختیار کر سکتا ہے جس کے اثرات ہر شہری اور ہر شعبے پر مرتب ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اب ایک مربوط توانائی منتقلی کا روڈمیپ درکار ہے جو گرڈ اور آف گرڈ ترقی کے درمیان توازن قائم کرے،پالیسی سازوں کو چاہیے کہ وہ ٹیرف ایڈجسٹمنٹ اور سبسڈی کے محدود بیانیے سے آگے بڑھیں اور توانائی کی پیداوار، ترسیل اور کھپت کے پورے نظام کو ازسرِ نو تشکیل دیں۔