علاقائی خبریں

ستھرا پنجاب تجرباتی مرحلے سے گزر گیا، اب سوفیصد نتائج دینا ہوں گے،وزیر بلدیات

لاہور(آئی این پی)وزیر بلدیات ذیشان رفیق نے کہا ہے کہ ستھرا پنجاب پروگرام تجرباتی مرحلے سے گزر چکا ہے۔ اب سوفیصد نتائج دینا ہوں گے۔ آبادیوں کے ساتھ ساتھ کونوں کھدروں میں جمع ہونے والے گندگی کے ڈھیروں پر بھی دھیان دیا جائے۔ وہ سول سیکرٹریٹ میں پنجاب کی ویسٹ مینجمنٹ کمپنیوں کے جائزہ اجلاس کی بذریعہ ویڈیو لنک صدارت کر رہے تھے۔ سیکرٹری لوکل گورنمنٹ شکیل احمد میاں، سپیشل سیکرٹری آسیہ گل اور ایڈیشنل سیکرٹری احمر کیفی نے بھی شرکت کی۔ وزیر بلدیات ذیشان رفیق نے ویسٹ کولیکشن کے طریقہ کار میں بہتری لانے کی ہدایت کرتے ہوئے زور دیا کہ صرف صبح کے وقت کچرا اٹھانا کافی نہیں۔ کمرشل علاقوں میں کوڑا جمع ہوتے ہی دوبارہ صفائی کرنے کا ماڈل نافذ کیا جائے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ وزیراعلی مریم نواز کی جاری کردہ ہدایت پر زیرو ٹالرنس ہوگا۔ ذیشان رفیق نے کہا کہ وزیراعلی نے مختلف اضلاع کے دورے شروع کر دیے ہیں لہذا صفائی کے اہداف میں سستی کی کوئی گنجائش نہیں۔ انہوں نے کہا کہ فیلڈ مانیٹرنگ افسروں کی کارکردگی میں بہتری لائی جائے۔ سی ای اوز کو اپنے دفاتر سے نکل کر دورے کرنے چاہئیں۔ وزیر بلدیات نے حالیہ عیدالاضحی پر مثالی اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بہتر نتائج کے لئے عیدالاضحی والا ماڈل عام دنوں میں بھی نافذ کیا جا سکتا ہے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ وزیراعلی کے یکساں صفائی کے ویڑن کے مطابق دیہات کو بھی مرحلہ وار صاف بنایا جائے۔ کنٹریکٹرز پوری فورس لگا کر باری باری ہر گاﺅں میں صفائی کو یقینی بنائیں۔ دیہات پر توجہ نہ دینے پر کارروائی کی جائے گی۔ اجلاس میں صوبائی سطح پر سپیشل مانیٹرنگ سیل تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا جو روزانہ کی بنیاد پر عملی اقدامات پر نظر رکھے گا۔اس موقع پر سیکرٹری لوکل گورنمنٹ شکیل احمد میاں نے ہدایت کی کہ ستھرا پنجاب والے کنٹینرز اور گاڑیوں کو بھی صاف رکھا جائے۔ ویسٹ انکلوڑرز کی مرمت کرنا بھی کنٹریکٹر کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ شہریوں کی شکایات پر ایکشن کا میکانزم مزید بہتر بنانا ہوگا۔ زیادہ بہتر تو یہی ہے کہ کسی علاقے میں شکایت کی نوبت ہی نہ آئے۔ اس کے لئے ضروری ہے کہ آگاہی مہم مسلسل جاری رکھی جائے۔ اگرچہ پہلے کے مقابلے میں صفائی میں بہتری آئی ہے تاہم اب ہمیں مثالی صورتحال کی جانب بڑھنا ہوگا۔ اس ضمن میں اگر کسی جگہ ہیومن ریسورس یا مشینری کی کمی ہے تو دور کی جائے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button