معیشت کی ترقی کےلئے ایڈ ہاک از م کو چھوڑ کر طویل المدت پالیسیا ں بنانا ہونگی‘ پیاف
لاہور( آئی این پی)پیٹرن انچیف پیاف میاں سہیل نثار ،چیئرمین سید محمود غزنوی ،سینئر وائس چیئرمین مدثر مسعود چودھری اور وائس چیئرمین راجہ وسیم حسن نے کہا ہے کہمعیشت کی ترقی کے لئے ایڈ ہاک از م کو چھوڑ کر مستقل اورطویل المدت پالیسیا ں بنانا ہوں گی ،بغیر مشاورت رات کے اندھیرے میں مختلف ایس آر اوز اور نوٹیفکیشن جاری کرنے کی وجہ سے کاروباری برادری خصوصاً سرمایہ کاری تذبذب کا شکار ہیںجس کی وجہ سے معیشت وہ تحرک نہیں پکڑتی جو ہماری ضرورت ہے ۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ مالیاتی اور مانیٹری محرکات کے ذریعے معاشی سرگرمیوں کو تیز کرنے کی بار بار کوششیں مستقل ترقی میں تبدیل نہیں ہو سکیں کیونکہ ملکی طلب پاکستان کی پائیدار صلاحیت سے بڑھ گئی جس سے افراط زر اور زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی واقع ہوئی، ہر نیا معاشی زوال پاکستان کی پالیسی سازی کی ساکھ اور سرمایہ کاری کے رجحان کو مزید نقصان پہنچاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بینکوں سے قرضوں کا رخ جس طرف ہونا چاہیے اس طرف نہیں ہے ، نجی شعبے کے قرضوں میں اضافے کا تعلق حقیقی پیداواری شعبے کے بجائے اسٹاک اور سکیورٹی مارکیٹ سے ہے جس کے معیشت پر نتیجہ خیز اثرات مرتب نہیں ہو رہے۔انہوںنے کہا کہ 75 فیصد سے زیادہ انحصار بالواسطہ ٹیکسوں پر ہے جن کا بوجھ غریب طبقے پر زیادہ پڑتا ہے،قرضوں کی بہتری جو ڈسکانٹ ریٹ کو 21 فیصد سے 11 فیصد تک لانے کے باعث ظاہر ہوئی حالانکہ قرض کا جی ڈی پی کے ساتھ تناسب بڑھ کر 76 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔