تدریسی عمل معطل،کام بندنئی پینشن پالیسی کے خاتمہ تک احتجاج جاری
عمرکوٹ ( ڈاکٹر ایم لال واگھانی)کنری سندھ میں نئی پینشن پالیسی نفاذ کیخلاف اساتذہ اور دیگر سرکاری ملازمین کااحتجاج،اسکولوں،کالجوں اورمختلف دفاتر میں تالا بندی،تدریسی عمل معطل،کام بندنئی پینشن پالیسی کے خاتمہ تک احتجاج جاری رہے گا۔ تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے اساتذہ سمیت دیگرمحکموں کے سرکاری ملازمین کیلئے نئی پینشن پالیسی بنانے کے خلاف گورنمنٹ فضل عمرہائیرسکینڈری اسکول،گورنمنٹ ڈگری گرلزکالج کنری سمیت دیگر اسکولوں اورکالجوں، روینیو سمیت مختلف سرکاری محکموں کے دفاتر میں کام بندرہا جبکہ سرکاری اسکولوں میں تدریسی سرگرمیاں معطل رہیں،اساتذہ سمیت مختلف سرکاری محکموں کے ملازمین اوراساتذہ تنظیم گسٹا کے مرکز رہنماء موسیٰ سموں ڈویژنل صدرمحمدجمیل آرائیں کی قیادت میں بازووں پر کالی پٹیاں باندھ کر ریلیاں نکالی اور احتجاج کیا ہے اس موقع گورنمنٹ فضل عمرہائیرسکینڈری اسکول کے پرنسپل سید محبوب علی شاہ نے میڈیاسے گفتگو کے دوران نئی پینشن پالیسی کومسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے ایک صوبے میں دو قانون نافذ کردیئے ہیں وفاقی ملازمین اورسندھ سیکٹریٹ کے ملازمین کورعایت دی گئی ہے جبکہ چھوٹے ملازمین کیلئے نئی پینشن پالیسی بناکر انکے ساتھ ذیادتی کی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ کسی کو ملازمین کے حقوق پر ڈاکہ نہیں مارنے دیں گے انہوں نے نئی پینشن پالیسی کے خاتمے اورپرانی پینشن پالیسی کی بحالی کامطالبہ کیا ہے۔