27 کینال پر محیط غیرقانونی پلازہ کی تعمیر جاری
ملتان (اظہر تاج قریشی ) ملتان شہر کی مرکزی شاہراہِ چوک نواں شہر پر ابدالی آرکیڈ کے نام 27 کینال پر محیط غیرقانونی پلازہ کی تعمیر جاری ، میٹرو پولیٹن کارپوریشن ملتان کے کرپٹ افسران کی ملی بھگت سے سرکاری فیسوں کی مد میں محکمہ کو 40 کروڑ روپے کا نقصان ، 5 کینال کی ابتدائی منظوری لے کر 27 کینال پر غیرقانونی تعمیرات جاری ، پلازہ کی تعمیر میں محکمہ انہار کی سرکاری جگہ بھی شامل ، کارپوریشن کے افسران سب کچھ جاننے کے باوجود خاموش تماشائی ، تفصیل کیمطابق ملتان کارڈیالوجی انسٹیٹیوٹ ہسپتال کے سامنے حکومتی قوانین اور بلڈنگ بائی لاز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے لینڈ مافیاز پر مشتمل بدنام زمانہ گروپ کی جانب سے حسب معمول میٹرو پولیٹن کارپوریشن کے سرکاری افسران کی ملی بھگت اور رشوت کے عوض وسیع و عریض پلازہ کی تعمیر جاری ہے ، مجموعی طور پر 27 کینال جگہ پر تعمیر جاری ہے جس میں محکمہ انہار کی جگہ بھی شامل ہے ، اور غیرقانونی پلازہ کی ابتدائی منظوری صرف 5 کینال لیکر 27 کینال پر تعمیر شروع کر دی گئی ہے جبکہ 40 کروڑ روپے کی سرکاری فیسیں بھی ادا نہیں کی گئیں ، یاد رہے کہ اس غیرقانونی پلازہ کی تعمیر میں بھی 15 ارب روپے کے میگا فراڈ پر مشتمل نیب میں زیر تفتیش گلبرگ ایگزیکٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کے لوگ شامل ہیں جنہوں نے جنوبی پنجاب اور ملتان کے ہزاروں شہریوں سے اربوں روپے کا فراڈ کیا تھا فراڈ ہاؤسنگ سوسائٹی گلبرگ کی منظوری دلوانے اور زمین فراہم کرنیوالے لینڈ مافیاز کے سرغنہ اس غیرقانونی پلازہ کی تعمیر میں بھی پارٹنرز ہیں ، گلبرگ ایگزیکٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کے ذریعے ہزاروں شہریوں سے اربوں روپے کا فراڈ کرنیوالے یہ لینڈ مافیاز کے سرغنہ ملتان ڈویلپمنٹ اتھارٹی ، ضلع کونسل ، میونسپل کارپوریشن ملتان میں رشوت کی بدولت کرپٹ افسران پر گہرا اثرورسوخ رکھتے ہیں ، اور یہ مافیاز ملتان میں متعدد غیرقانونی ہاؤسنگ سوسائٹیوں اور پیٹرول پمپس کے مالک بن چکے ہیں اور قومی خزانے اور متعلقہ محکموں کو سرکاری فیسوں کی مد کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا چکے ہیں اور یہ لینڈ مافیاز اربوں روپے کے غیرقانونی اثاثوں کے مالک بھی بن چکے ہیں ، شہریوں اور سماجی حلقوں نے چئیرمن نیب ، وزیر اعلیٰ پنجاب اور کمشنر ملتان ڈویژن سے مطالبہ کیا ہے کہ ملتان شہر میں ہونیوالی غیر قانونی تعمیرات فوری طور پر بند کروائی جائیں اور سرکاری خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچانے والے لینڈ مافیاز اور متعلقہ محکموں کے کرپٹ افسران کیخلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کاروائی کی جائے اور لینڈ مافیاز پر مشتمل گروپ کیخلاف نیب میں انکوائری کی جائے اور لینڈ مافیاز کے غیرقانونی اثاثوں کو فروخت کر کے متاثرین کو ان کی رقوم واپس دلوائیں جائیں –