
پاکستانی 2 نمبر، کاٹھے اور کالے انگریزوں کا راج ….!!
پاکستانی 2 نمبر، کاٹھے اور کالے انگریزوں کی پست ذہنیت کے مطابق زنا کی جتنی زیادہ نشر و اشاعت ہو گی،
اتنے ہی زیادہ جدت پسند اور ماڈرن کہلوائیں گے –
سڑکوں پر لگے بڑے بڑے اشتہاری بورڈز پر شائد ہی کوئی ایسی تصویر ہو جو نا محرم مرد و
و عورت کی ” جپھی ” کے بغیر ہو؟
ٹی وی پر چلنے والا 30/40 سیکنڈ کا ہر دوسرا اشتہار عورت و مرد کو آپس بغلگیر ہوئے بغیر مکمل ہی نہیں ہوتا –
ٹی وی ڈراموں میں تو
مرد و عورت کو بے لباس دکھانا باقی رہ گیا اور شائد عنقریب مباشرت کا عمل بھی
” لائیو ” دکھایا جائے –
عورت اب” آزاد ” ہے، کیوں کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں عورت وہی ” آزاد ” ہے جو جتنی زیادہ ننگی نظر آئے گی –
باپردہ خاتون، شرم و حیا، رشتوں کا تقدس اورمذہبی، معاشرتی ، سماجی رویات و اقدار کی پاسداری کرنا، اسلامی جمہوریہ پاکستان میں اب یہ سب پرانے زمانے کی فرسودہ باتیں سمجھیں جاتیں ہیں –
اب نئے دور کا ماڈرن مرد و عورت وہی سمجھا جاتا ہے،
جو زنا کے جتنا قریب ہے – اب روشن خیال وہی عورت و مرد ہیں جس کے زیادہ سے زیادہ
” دوست ” ہیں –
اصل کہانی یہ ہے :
پاکستانی خواتین و حضرات مغرب کی مادی ترقی کا مقابلہ کرنا ان کے بس کا روگ نہیں ہے تو پھر شارٹ کٹ طریقہ صرف نامحرم مرد و عورت کے ناجائز تعلقات کے ذریعے ہی مغرب کی
” برابری ” ہو سکتی ہے –
یہ جتنے بھی زانی مرد و خواتین ہیں جب بھی ان میں سے کوئی مرے گا تو مسلمان مولوی نمازِ جنازہ پڑھانے کے بعد دعا کرائے گا،
یا اللہ !
مرحوم / مرحومہ کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرما –
پھر اس ماڈرن اور جدید میت کو مسلمانوں کے قبرستان میں سینکڑوں سوگواروں کی موجودگی میں آہوں اور سسکیوں کے ساتھ سپردِ خاک کر دیا جائے گا –
بقلم :
طاھر عباس العصری ،
(بانی و صدر) ،
پاکستان انٹرفیتھ فورم –

