وہاڑی :ترقیاتی فنڈز کھوہ کھاتے ، ٹھیکیدار رفو چکر ، حکام بالا نوٹس لے
وہاڑی(حکیم شمعون نذیر ) ورلڈ بینک ترقیاتی پروگرام کی جانب سے وہاڑی میں ترقیاتی فنڈز سے تعمیر کی گئی سڑک مکہ پیٹرول پمپ سے لے کر 911 ڈبلیو بی سے مکہ ٹاؤن 11 ڈبلیو تک تعمیر کے چھ ماہ کے اندر ہی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے لگی مذکورہ پروجیکٹ کا ٹھیکیدار سڑک کے بخیے باندھنے اور مین ہولز کو سڑک کے لیول کے مطابق ایڈجسٹ کیے بغیر ہی کام مکمل کر کے رفو چکر ہو گیا دراصل ورلڈ بینک کی ترقیاتی فنڈز کی رقم ڈپٹی کمشنر ڈسٹرکٹ وہاڑی کے زیر نگرانی مختلف ترقیاتی کاموں میں مختص ہونا تھی مذکورہ روڈ جو کہ تقریبا دو کلومیٹر فاصلہ کے درمیان مکمل ہوا ہے مذکورہ روڈ کی تکمیل کا این او سی ڈسٹرکٹ وہاڑی کے ڈی سی او صاحب کی جانب سے کلیئر کیا گیا ہوگا۔افسوس ناک بات یہ ہے کہ مذکورہ روڈ جو کہ تقریبا ڈیڑھ سے دو فٹ پرانے روڈ سے اونچا کر کے نئے سرے سے تعمیر کیا گیا ہے اس روڈ سے جتنے بھی بازار لنک کرتے ہیں ان بازاروں میں ٹف ٹائل پانچ سے 10 فٹ کے درمیان نہیں لگائی گئی یعنی روڈ کے بازاروں کے اندر بخیے تک نہیں باندھے گئے جس کی وجہ سے ٹف ٹائل اکڑ چکی ہیں اور ان اکھڑی ہوئی ٹف ٹائلوں کے اوپر سے موٹر سائیکل وغیرہ پھسلنے کی وجہ سے راہ چلنے والوں کوایکسیڈنٹس کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اصل مسئلہ جو کہ ڈپٹی کمشنر وہاڑی سید اصف حسین شاہ صاحب کی نظروں سے ابھی تک اوجھل ہے کہ جہاں سے روڈ شروع ہوتا ہے مکہ پمپ خانیوال روڈ پر سے روڈ اکھڑنا شروع ہو گیا ہے اس کی اصل وجہ یہ ہے کہ روڈ کی تعمیر کے دوران نہ تو جہاں سے روڈ شروع کیا گیا ہے وہاں پر اسے بہتر طریقے سے ایڈجسٹ کیا گیا اور نہ ہی مذکورہ روڈ پر مین ہولز کو روڈ کی سطح کے حساب سے ایڈجسٹ کیا گیا ہے مین ہولز کے ڈکھن نیچے اور کسی کے اونچے ہونے کی وجہ سے ائے روز روڈ ایکسیڈنٹس کا سامنا 911 کی عوام کو کرنا پڑ رہا ہے اتنی خطیر رقم جس سے یہ روڈ تعمیر کیا گیا اس بات کا خیال بھی نہیں رکھا گیا کہ جہاں پر روڈ شروع ہو رہا ہے وہاں سے اچھی طرح سے سڑک کو بند کیا جائے اور جہاں پر روڈ ختم ہو رہا ہے وہاں پر بھی روڈ اینڈز نہیں بنائے گئے۔جس وجہ سے چھ ماہ کے اندر ہی روڈ کی ٹف ٹائل اکھڑنا شروع ہو چکی ہیں لہذا وزیراعلی پنجاب سے گزارش ہے کہ برائے مہربانی اس پروجیکٹ کا آڈٹ کروایا جائے اور اس کو ری چیک کیا جائےکہ کہ اس روڈ کی تعمیر میں بڑی کوتاہیاں کیوں کی گئی ہیں اور اس روڈ کو کلیئر یعنی پاس کرنے والوں کا آڈٹ کروایا جائے تاکہ اصل حقائق عوام کے آ سکیں