منشیات فروشوں کیخلاف بھر پور مہم جاری رہے گی:توقیر محمد نعیم (ڈی پی او خوشاب)
خوشاب ( ملک شیرافضل ٹوانہ سے)۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر خوشاب توقیر محمد نعیم نے کہا ہے کہ خوشاب پولیس نے جرائم کے خاتمہ اور مجرمان کی سرکوبی کیلئے اپنی تمام توانائیاں وقف کر رکھی ہیں ،گزشتہ چند مہینوں میں قتل اقدام قتل اور ریپ کے مقدمات کی موثر پیروی کرتے ہوئے مجرمان کو سخت ترین سزائیں دلوائیں گئیں انشاء اللہ منشیات فروشوں کیخلاف بھر پور مہم جاری رہے گی ۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار ڈسڑکٹ پریس کلب کے چغتائی آڈیٹوریم میں پروگرام میڈیا ٹاک میں پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا کے اراکین کو دی جانیوالی پریس بریفنگ کے دوران کیا ، ڈی پی او خوشاب نے خوشاب پولیس کی کارکردگی پر تفصیلی روشنی ڈالی انہوں نے کہا کہ ضلع خوشاب کے پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا سے وابستہ افرادکی تنقید برائے تنقید کی بجائے تنقید برائے اصلاح کی پالیسی اور ان کا متحرک کرادار لائق تحسین ہے انہوں نے کہا کہ کسی بھی علاقہ کے امن کو قائم رکھنے کے لیے میڈیا کے کردار کو کلیدی تصور کیا جاتا ہے صحافی کا ہاتھ معاشرے کی نبض پر ہوتا ہے ، وہ سماجی برائیوں اور جرائم کی بہتر انداز میں نشاہدہی کر کے معاشرئے کی تطہیر کے عمل میں مثالی کردار ادا کرسکتے ہیں، انہوں نے علاقائی مسائل کو بطریق احسن اجاگر اور انسانی حقوق کیلئے موثر انداز میں آواز بلند کرنے پر صحافیوں کو خراج تحسین پیش کیا۔ اس موقع پر خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ پریس کلب جوہرآباد کے صدر عبدالواہب چغتائی نے ڈسٹرکٹ پریس کلب جوہر آباد پالیسیوں پر تفصیلی روشنی ڈالی انہوں نے بتایا کہ ڈسٹرکٹ پریس کلب جوہرآباد کی ممبر شب حاصل کرنیوالوں کیلئے دیانتداری اور غیر جانبداری کو پہلی شرط قرار دیا گیا ہے ، ہم فخر سے کہہ سکتے ہیں کہ آج تک ڈسٹرکٹ پریس کلب ڈسٹرکٹ الیکٹرانک میڈیا کلب اورتحصیل پریس خوشاب کے کسی رکن کا دامن بلیک میلنگ اور ز رد صحافت سے آلودہ نہیں ہوا اس موقع پر خٰطاب کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ الیکٹرانک میڈیا کلب کے صدرا رانا ظہیر ساجد اور ڈسٹرکٹ پریس کلب کے چیف آرگنائزر ریحان فہیم ماہل ایڈووکیٹ نے خطاب کرتے ہوئے خوشاب پولیس کی شاندار کارکردگی پر ڈی پی او خوشاب اور ان کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کیا۔ قبل ازیں جب ڈی پی او خوشاب توقیر محمد نعیم ڈسٹرکٹ پریس کلب پہنچے توتینوں صحافتی اداروں ڈسٹرکٹ پریس کلب ڈسٹرکٹ الیکٹرانک میڈیا کلب اور تحصیل پریس کلب کے سربراہان نے انہیں گلدستے پیش کئے ، صحافیوں نے انہیں ہار پہنائے گئے اور ان پر گلپاشی کی گئی ۔