کرائمز

ڈاکٹروں کی غفت بچی کی جان لے گئی ، والد پریس کلب پہنچ گیا

نصیرآباد ( نبی بخش عمرانی )سیول ہسپتال ڈیرہ مراد جمالی میں ایم ایس ایف سینٹر کے ڈاکٹروں کی غفلت اور لاپرواہی بچی کی علاج کے بجائے انہیں مزید نقصان پہنچا یاگیا۔ بچی کے والد ڈاکٹروں کے خلاف اور اپنے بچی کی انصاف کیلئے پریس کلب پہنچ گیا ۔ نصیرآباد کے علاقے گوٹھ فقیر حاجی عبدالوحید مروڑ تحصیل لانڈھی کے رہائشی ممتاز علی سولنگی نے نیشنل پریس کلب نصیر آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ کچھ دن قبل میری بچی سائرہ بی بی جس کی عمر تقریباً ڈیڑھ سال ہے جو کہ بیمار تھا جسے علاج کیلئے میں نے ڈیرہ مراد جمالی سیول ہسپتال کے ایم ایس ایف سینٹر لایا اور وہاں ایڈ منٹ کروایا مگر وہاں کےنان تجربہ کار ڈاکٹروں نےاسکی علاج کیلئے اسے کنولا ہاتھ یا پاؤں کی جگہ سر پر کنولا لگایا مگر ڈاکٹروں کی غفلت اور لا پرواہی کے باعث کنولا آؤٹ ہوگیا مگر ڈاکٹروں نے کوئی دھیان نہیں دیا جس سے بچی کی سر سوجنے لگا اور بچی کی سر بالکل خراب ہوکر سر کی کھال ہی اتر گئی اور میری بچی کو لاڑکانہ ریفر کردیا گیا ۔ان کا کہنا ہے کہ افسوس۔ سے کہنا پڑتا ہے غریب عوام اپنے بچوں کی علاج کیلئے یہاں لاتے ہیں مگر ایم ایس ایف سینٹر ڈیرہ مراد جمالی کے ڈاکٹرز بچوں کو ٹھیک کرنے کے بچائے مزید ان کی طبیعت بگاڑ دیتے ہیں اور ڈاکٹروں کی غفلت اور لاپرواہی کی وجہ سے میری بچی کی علاج کے بجائے انہیں مزید نقصان پہنچا یاگیا۔ ممتاز سولنگی کا کہناہے میں ایک غریب ہوں میری جمع پونجی رقم وہاں لاڑکانہ ہسپتال میں خرچ ہوگیا اور بچی کی علاج کیلئے مزید رقم کی ضرورت تھی جو میرے پاس نہیں تھے میں نے وہاں سے اپنے بچی کو واپس گھر لے آیا مگر وہ تاحال ٹھیک نہیں ہے اور میری بچی ازیت کی زندگی گزار رہی ہے ۔ انہوں نے کہاہے کہ جب میں لاڑکانہ ہسپتال سے واپس اپنے بچی کو ایم ایس ایف سینٹر ڈیرہ مراد جمالی لایا تو مجھے دھکے دیکر باہر نکالا گیا اور مجھے سے بدتمیزی کی گئی اور میں مجبور ہوکر واپس چلاگیا ۔ان کا کہنا ہے کہ ڈیرہ مراد جمالی سیول ہسپتال میں ایم ایس ایف سینٹر کے ڈاکٹروں کی لاپرواہی اور غفلت کی وجہ سے میری بچی ٹھیک ہونے کی بجائے مزید ازیت کی زندگی گزار رہی ہے جس کی وجہ سے میں خود بھی سخت پریشان ہوں کہ اب ان کو علاج کیلئے کہا لے جاؤں اور مزید انکی علاج کیلئے میرے پاس پیسے بھی نہیں ہیں تا کہ میں اپنے معصوم بچی کی علاج کرسکوں ۔ان کا مزید کہنا ہے کہ میں حکومت بلوچستان ، وزیر صحت ، کمشنر نصیر آباد اور ڈپٹی کمشنر نصیر آباد سے پر زور مطالبہ کرتا ہوں کہ ایسے ڈاکٹروں کے خلاف فوری کارروائی کرکے مجھے انصاف فراہم کیاجائے تاکہ آئندہ کسی غریب کے بچوں کی زندگیاں نہ اجڑ سکیں

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button