کرائمز

اندھے قتل کے سفاک قاتل بیٹے نکلے ، ملزمان گرفتار

پتوکی (عباس انصاری)سرائے مغل۔حقیقی بیٹوں نے اپنے باپ کو قتل کرکے نامعلوم افراد کے خلاف قتل کرنے کا ڈرامہ رچایا اور تھانہ سرائے مغل کے رہائشی کے زریعے مقدمہ درج کرایا مگرڈی پی او قصور عیسی سکھیرا کے حکم پر اور ڈی ایس پی پتوکی ملک طاہر صدیق کی نگرانی میں ایس ایچ او صدر تھانہ بھائی پھیرو ڈاکٹر زوالفقار احمد نے تفتیش کے جدید طریقے استعمال کرکیاندھے قتل کے اصل قاتل سفاک بیٹوں کو بے نقاب کر دیا۔اندھے قتل کو ٹریس کرنے اور سفاک بد بخت بیٹوں کے مکروہ چہروں کو بے نقاب کرنے پر عوامی سماجی حلقوں کا ایس ایچ او تھانہ صدر اور انکی ٹیم کو زبردست خراج تحسین۔تفصیلات کے مطابق چند روز قبل نواحی گاوں دینا ناتھ میں جائداد کے لالچ میں سفاک اور بد بخت بیٹوں شکیل اور فاروق نے اپنی ماں روبینہ سے ساز باز ہو کر اپنے حقیقی باپ محمد منشا کو فائر مار کرقتل کر دیا اور اپنے باپ کو چار نامعلوم ملزمان کے ہاتھوں قتل ہونے کا ڈرامہ رچا دیا اور اپنے چچا اور مقتول کے سگے بھائی تھانہ سرائے مغل کے ہیڈ بلوکی کے رہائشی محمد صادق کی مدعیت میں تھانہ صدر بھائی پھیرو میں چار نامعلوم ملزمان کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرا دیا۔اس اندھے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او قصور عیسی سکھیرا نے ڈی ایس پی پتوکی ملک طاہر صدیق کی زیر نگرانی ایس ایچ او تھانہ صدر ڈاکٹر زوالفقار احمد اور ہوموسائڈ انچارج محمد امین پر مشتمل ایک ٹیم تشکیل دیکر اندھے قتل کو ٹریس کرنے کا ٹاسک دیا۔ایس ایچ او تھانہ صدر بھائی پھیرو ڈاکٹر زوالفقار احمد نے تفتیش کے جدید زرائع استعمال کرتے ہوئے چند دنوں بعد ہی اندھے قتل کو ٹریس کر کے مقتول کے حقیقی بیٹو ں شکیل اور فاروق اور مقتول کی بیوی روبینہ کو گرفتار کرکے تفتیش شروع کی تو سفاک اور بد بخت بیٹوں نے اپنے باپ کو قتل کرنے کا اعتراف کر لیا۔پتہ چلا کہ لالچی بیٹوں نے جائداد کے لالچ میں اپنے سروں کے سہارے اور انکی مقتول کی بیوی نے جائداد کے لالچ میں اپنے سر کے تاج کو خود ہی قتل کرکے اس کا الزام نامعلوم افراد پر لگا نے کا ڈرامہ رچایا تھا۔عوامی سماجی حلقوں نے اندھا قتل ٹریس کرنے پر ایس ایچ او تھانہ صدر ڈاکٹر زوالفقاراحمد اور انچارج ہوموسائیڈ محمد امین کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے اعلی پولیس حکام سے ان پولیس ا بےفسران کو انعام اور تعریفی اسناد دینے کا مطالبہ کیا ہے۔مزید بر آں قاتلوں سے پولیس نے آلہ قتل پمپ ایکشن اور پستول بھی برآمد کرکے اس کے علیحدہ مقدمات درج کر دیے ہیں

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button