چونیاں و گردونواح میں جگہ جگہ میٹرنٹی ہوم کھل گئے ،اتائیت عروج پر
چونیاں(فیاض احمد دھون) چونیاں شہر اور گردونواح میں منٹیرنٹی ہسپتالوں کی بھرمار ان ہسپتالوں میں زیادہ تر اتائی اونر جو محکمہ صحت کے ڈی ڈی ایچ او ڈاکٹر سلیم کے آشیرباد سے سرجیکل سنٹر کلینک چلا کر کھلم کھلا انسانی جانوں سے کھیل رہے ہیں ۔ڈپٹی ڈی ایچ او تحصیل چونیاں اپنے ٹاوٹوں کے ذریعے ان منٹیرنٹی سرجکل ہسپتالوں سے ماہانہ لاکھوں روپے بھتہ وصول کر کے خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہا ہے ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر چونیاں ڈاکٹر سلیم انجم کو سپیشل برانچ اور میڈیا رپورٹرز نے ان جعلی ڈاکٹروں کا روپ دھار کر انسانی زندگیوں سے کھیلنے والوں انسانیت دشمن عناصر کی بار ہا بار نشاندہی بھی کروائی لیکن ڈی ڈی ایچ او رشوت کا ریٹ بڑھا کر ان ہسپتال مافیا سے لمبی دیہاڑی لگا کر پتلی گلی سے نکل جاتا ہے حالانکہ کہ جب ڈی ڈی ایچ او جس ہسپتال کی نشاندھی پر چھاپا مارتا ہے تو وہاں پر کوئی کوالیفائی ڈاکٹر اور سٹاف نہیں پایا جاتا۔ ڈاکٹر سلیم انجم صاحب ہسپتال کو سیل اور چالان کرنے کا کہہ کر پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کے نام پر لاکھوں کی دیہاڑی لگا رہا ہے پہلے پرائیویٹ ہسپتالوں اور کلینک کو سیل کرتا ہے ۔ پھر ان خود ہی بھاری رشوت کے بدلے میں پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن افسر بن کر ڈی سیل کرنے کا اجازت نامہ جاری کردیتاہے یعنی کے خود ہی سیل توڑ کر سرجیکل سنٹر کھولوا دیتا ہے ۔ یہ ہے ڈاکٹر سلیم انجم ڈی ڈی ایچ او کی تصویر کاایک رخ مجھے امید ہے اب دوبارہ پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کی نظر میں سرکاری ہسپتال میں ان کی کارستانیوں کی داستان بھی اگلی قسط میں جاری کروں گا ۔