زیرحراست ملزم ذیشان کی ہلاکت ،ورثا سراپا احتجاج
شکرگڑھ(خالد سیف انجم سے) تھانہ ظفروال میں زیرحراست ملزم ذیشان کی ہلاکت اہل خانہ اور شہریوں کی بڑی تعداد نے نعش سڑک پر رکھ کر احتجاج پولیس گردی کے خلاف نعرے بازی تفصیلات کے مطابق تھانہ ظفروال پولیس نے 3 روز قبل ذیشان قیصر کو کھیتوں سے گرفتار کیا لواحقین کے مطابق زیشان کی موت پولیس تشدد سے ہوئی ہے مقتول ذیشان کے ماموں کا کہنا ہے کہ میں پولیس سے باربار کہتا رہا کہ میرے بھانجے کو کس لیے گرفتار کر رہے ہو اس کا کیا قصور ہے ذیشان کو گرفتار کرنے والے پولیس اہلکاروں نے موقع پر بھی تشدد کیا اور پانچ لاکھ روپے کا مطالبہ کیا کہا کہ اس کی ادائیگی کردو ہم اس کو چھوڑ دیں گے ہم غریب لوگ ہیں ہمارے پاس پانچ لاکھ کیا پانچ روپے بھی نہیں پولیس کو کہاں سے دیتے زیشان کے ماموں کے مطابق مقتول زیشان حوالات میں ہی جانبحق ہوگیا تھا اب پولیس والے ہارٹ اٹیک کا بہانہ بنا کر قتل کو حادثاتی موت قرار دینے کی کوشش کر رہی ہے اہل خانہ نے نعش کو سڑک پر رکھ کر پولیس گردی کے خلاف نعرے بازی کی لواحقین نے مطالبہ کیا کہ مقتول کو گرفتار کرنے والے پولیس ملازمین کے خلاف فوری مقدمہ درج کیا جائے