ڈی پی او لودھراں کامران ممتاز کا سخت ایکشن
لودھراں(محمد اعجاز انصاری)تین روز قبل سلور لائن سپننگ ملز کے مزدوروں نے اپنی رکی ہوئ تنخواہوں بارے احتجاج کیا ،دھرنا دیا ۔جس پر ملز مالک کے برخوردار جنکا نام آکاش لودھی بتایا گیا وہ ن لیگ کے کسی حکومتی وزیر کی سفارش کروا کر ڈی پی او دفتر پہنچے ۔گیٹ پر تعینات کانسٹبلز نے "روایتاً ” بڑی گاڑی اور شاید انہیں پہچان کر گیٹ کھول دیئے ،صاحب موصوف اپنی گاڑی عین ڈی پی او کے دفتر کے سامنے روک کر اترے عینک لگی ہوئ تھی اور مسلح سیکیورٹی گارڈ بھی گاڑی میں تھا ۔لودھی صاحب اندر گئے اور ذرائع کے مطابق ڈی پی او سے احتجاج کرتے غریب ملازمین کی گرفتاری کا مطالبہ کیا اور لہجہ بھی کچھ تحکمانہ سا رکھا جو ڈی پی او کو پسند نہ آیا انہوں نے انہیں دفتر سے فوری نکل جانے کا کہا اور پھر باہر کھڑے کلاشنکوف سے مسلح گارڈ کو دیکھ کر مزید غصے میں آگئے ۔اپنی سیکیورٹی ٹیم کو بلایا اور ان سے اس طرح مسلح گارڈ گاڑی اندر آنے کی وضاحت مانگی تو سب بغلیں جھانکنے لگے بہرحال فوری ایکشن کے طور پر آکاش لودھی کے ہمراہ موجود سیکیورٹی گارڈ پر مقدمہ درج کرکے گرفتار کرلیا گیا اور آکاش لودھی کو گاڑی سمیت دفتر سے بھیج دیا گیا۔اس کے بعد گیٹ پر تعینات دونوں اہلکاروں اور اپنے اردلی کو معطل ( ایک اطلاع برخاست کرنے کی بھی ہے) کردیا جس پر دفتری افسران نے منت سماجت کرکے ان تینوں کو بچایا ۔