کرائمز

رائےونڈ : منی پٹرول پمپس کی بھر مار، اہلکار مبینہ منتھلی لیکر خاموش

لاہور/ رائےونڈ / مانگا / سندر / چوہنگ (کرائمز پوائنٹ ڈاٹ کام ) رائےونڈ ، سندر ، مانگا چوہنگ میں غیر قانونی منی پٹرول پمپس کی بھرمار بڑھتی جا رہی ہے، جو نہ صرف عوام کے لیے مشکلات کا باعث بن رہے ہیں بلکہ حکومتی محکموں اور اداروں کی ناکامی کا ثبوت بھی پیش کر رہے ہیں۔ ان پمپس کے غیر قانونی قیام اور ان پر مبینہ طور پر متعلقہ حکومتی اہلکاروں کی ملی بھگت کی خبریں گردش میں ہیں، جو ہر ماہ منتھلی وصول کر کے خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔شہر کے مختلف علاقوں میں منی پٹرول پمپس بغیر کسی سرکاری اجازت کے کام کر رہے ہیں، جن کی تعداد میں ہر روز اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ ان پمپس کے مالکان بڑے پٹرول پمپوں کے مقابلے میں سستا پٹرول فراہم کرتے ہیں، جس کی وجہ سے عام شہری وہاں سے ایندھن خریدنے پر مجبور ہوتے ہیں، مگر یہ سستا ایندھن نہ صرف ناقص ہوتا ہے بلکہ اس کے معیار کی کوئی ضمانت نہیں ہوتی۔ان پمپس پر فروخت ہونے والا پٹرول زیادہ تر کم معیار کا ہوتا ہے، جس کے باعث گاڑیوں کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے اور ماحولیاتی آلودگی میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ علاوہ ازیں، ان پمپس پر حفاظتی معیارات کی شدید کمی ہوتی ہے، جس سے کسی بھی وقت بڑے حادثے کا خطرہ رہتا ہے۔ ماضی میں متعدد واقعات رونما ہو چکے ہیں جن میں آگ لگنے یا دھماکے کے نتیجے میں جانی و مالی نقصان ہوا ہے۔ذرائع کے مطابق متعلقہ حکومتی ادارے، خصوصاً ضلعی انتظامیہ اور پٹرولیم ڈیپارٹمنٹ کے اہلکار، ان غیر قانونی منی پٹرول پمپس کی موجودگی سے بخوبی آگاہ ہیں۔ تاہم ان اہلکاروں کی جانب سے مبینہ طور پر ہر ماہ منتھلی وصول کی جاتی ہے، جس کے بدلے یہ آنکھیں بند کیے رکھتے ہیں اور ان منی پٹرول پمپس کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی۔ یہ عمل شہریوں کی زندگیوں اور املاک کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہے۔شہریوں نے حکامِ بالا سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر ان غیر قانونی پمپس کے خلاف کارروائی کریں اور ان اہلکاروں کا محاسبہ کریں جو رشوت لے کر قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو کھلی چھوٹ دے رہے ہیں۔ پٹرول پمپ مالکان کے ساتھ ساتھ ان اہلکاروں کے خلاف بھی قانونی کارروائی کی جانی چاہیے تاکہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات کی روک تھام ہو سکے۔ضلعی انتظامیہ نے عوام کی شکایات پر سرسری نوٹس لیتے ہوئے بعض علاقوں میں محدود کارروائیاں کیں، لیکن یہ ناکافی ثابت ہوئی ہیں۔ اب تک کوئی مستقل اور منظم کارروائی دیکھنے کو نہیں ملی۔ عوامی حلقے اس صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کر رہے ہیں اور اعلیٰ حکام سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ ان غیر قانونی پمپس کے خاتمے کے لیے سخت اقدامات کیے جائیں تاکہ شہر میں قانون کی حکمرانی بحال ہو اور شہریوں کو معیاری اور محفوظ ایندھن کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button