رائے ونڈ : بجلی کی لٹکتی تاریں شہریوں کے لیے وبال جان بن گئیں
لاہور/ رائےونڈ (کرائمز پوائنٹ ڈاٹ کام ) شہر بھر میں بجلی کی لٹکتی ہوئی تاریں شہریوں کے لیے ایک بڑا خطرہ بن چکی ہیں، جو کسی بھی وقت جان لیوا حادثے کا سبب بن سکتی ہیں۔ شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی کی تاریں خستہ حالی کا شکار ہیں اور کئی مقامات پر یہ انتہائی نیچے جھکی ہوئی ہیں، جس سے نہ صرف شہریوں کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہے بلکہ روزمرہ زندگی شدید متاثر ہو رہی ہے۔شہر کے پرانے اور گنجان آباد علاقوں میں بجلی کی تاروں کی یہ صورتحال عام ہے، جہاں ان کی مرمت یا تبدیلی کے لیے سالوں سے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے۔ ان لٹکتی ہوئی تاروں کے باعث برقی حادثات میں اضافہ ہو رہا ہے اور کئی شہری ان حادثات کی نذر ہو چکے ہیں۔ حالیہ بارشوں کے دوران متعدد واقعات رپورٹ ہوئے ہیں، جن میں شہری کرنٹ لگنے سے شدید زخمی یا ہلاک ہو گئے۔ان لٹکتی ہوئی تاروں کی وجہ سے اکثر علاقوں میں بجلی کی فراہمی بھی متاثر ہوتی ہے۔ تاروں کے کمزور ہونے کی وجہ سے بارش یا تیز ہواؤں کے دوران یہ تاریں آپس میں ٹکراتی ہیں اور شارٹ سرکٹ ہو جاتا ہے، جس کے نتیجے میں علاقے بھر کی بجلی منقطع ہو جاتی ہے۔ شہریوں کو اس صورتحال میں گھنٹوں بجلی کی بندش کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ متعلقہ ادارے، خصوصاً لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو)، بجلی کی تاروں کی اس خراب حالت سے بخوبی آگاہ ہیں، لیکن اس مسئلے کے حل کے لیے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے جا رہے۔ شہریوں نے متعدد بار شکایات درج کرائیں، لیکن جواب میں یا تو کوئی کارروائی نہیں ہوئی یا پھر عارضی طور پر کچھ مرمت کر دی گئی، جو چند دنوں بعد دوبارہ خراب ہو جاتی ہےیہ مسئلہ صرف پرانے علاقوں تک محدود نہیں بلکہ شہر کے نئے علاقوں میں بھی بجلی کی تاروں کی حالت دن بدن خراب ہو رہی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بجلی کے نظام کی مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے یہ صورتحال پیدا ہو رہی ہے، جس کا فوری حل ضروری ہے۔حالیہ واقعات میں، لٹکتی ہوئی تاروں سے متعدد بچے اور بزرگ افراد کرنٹ لگنے کا شکار ہو چکے ہیں۔ یہ تاریں نہ صرف گھروں کے قریب لٹک رہی ہیں بلکہ بازاروں اور سڑکوں پر بھی نیچے تک آ چکی ہیں، جس سے گاڑیوں اور پیدل چلنے والے شہریوں کو بھی خطرہ لاحق ہے۔شہریوں نے حکومت اور متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر بجلی کی لٹکتی ہوئی تاروں کا مسئلہ حل کیا جائے۔ انہیں نئے سرے سے نصب کیا جائے اور معیاری مواد کا استعمال کیا جائے تاکہ شہریوں کو مستقبل میں اس قسم کے حادثات سے بچایا جا سکے۔لیسکو حکام کا دعویٰ ہے کہ وہ شہر کے بجلی کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے مختلف منصوبوں پر کام کر رہے ہیں، لیکن زمینی حقائق اس دعوے کے برعکس نظر آتے ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ یہ دعوے صرف کاغذوں تک محدود ہیں، اور عملی طور پر کوئی نمایاں تبدیلی دیکھنے میں نہیں آ رہی۔شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی کی لٹکتی ہوئی تاریں حکومت اور متعلقہ اداروں کی غفلت کی عکاسی کرتی ہیں۔ شہریوں کی زندگیاں اور املاک خطرے میں ہیں، اور فوری ایکشن نہ لیا گیا تو مستقبل میں مزید نقصان کا خدشہ ہے۔