کرائمز

رائےونڈ :مچھروں کی بھرمار،شہری ڈینگی کا شکار ہونے لگے

لاہور (کرائمز پوائنٹ ڈاٹ کام ) رائے ونڈ، سندر، مانگا اور چوہنگ کے علاقوں میں مچھروں کی بھرمار نے شہریوں کی زندگی اجیرن کر دی ہے، جس کے نتیجے میں ان علاقوں میں ڈینگی اور دیگر وبائی امراض کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ شہریوں کی بڑی تعداد مچھروں کے کاٹنے سے ڈینگی بخار کا شکار ہو چکی ہے، جبکہ مزید افراد اس خطرناک بیماری میں مبتلا ہونے کا خدشہ ظاہر کر رہے ہیں۔ان علاقوں کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ مچھروں کی بھرمار کی وجہ سے راتوں کی نیندیں حرام ہو چکی ہیں اور بچے، بزرگ اور بیمار افراد خاص طور پر شدید متاثر ہو رہے ہیں۔ مچھروں کی افزائش میں اضافے کی بنیادی وجہ ناقص صفائی اور کھلے میں کھڑا پانی بتایا جا رہا ہے، جو ان کی افزائش کے لیے مثالی حالات فراہم کر رہا ہے۔گزشتہ کچھ ہفتوں میں ڈینگی کے مریضوں کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ مقامی ہسپتالوں اور کلینکس میں ڈینگی کے مشتبہ اور تصدیق شدہ مریضوں کی بڑی تعداد رپورٹ ہو رہی ہے، جس نے علاقہ مکینوں میں خوف و ہراس پھیلا دیا ہے۔ محکمہ صحت کی جانب سے اگرچہ چند اسپرے مہمات چلائی گئی ہیں، لیکن یہ ناکافی ثابت ہو رہی ہیں اور مچھروں کی تعداد میں کوئی نمایاں کمی دیکھنے میں نہیں آئی۔علاقے کے مکینوں نے حکومت اور محکمہ صحت سے اپیل کی ہے کہ فوری طور پر جامع اور موثر مچھر مار اسپرے مہم کا آغاز کیا جائے تاکہ مچھروں کی افزائش کو روکا جا سکے اور ڈینگی جیسے موذی مرض سے شہریوں کی جانیں بچائی جا سکیں۔ ان کا کہنا ہے کہ صرف اسپرے مہم ہی کافی نہیں بلکہ علاقے میں صفائی ستھرائی کے نظام کو بہتر بنانا بھی انتہائی ضروری ہے۔سندر، مانگا اور چوہنگ کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ گلیوں، نالیوں اور میدانوں میں گندہ پانی کھڑا ہے جو مچھروں کی افزائش کی بنیادی وجہ ہے۔ علاقے کے لوگ اپنی مدد آپ کے تحت صفائی کرنے کی کوشش کرتے ہیں، لیکن حکومتی اداروں کی عدم توجہی کے باعث ان کی محنت ضائع ہو رہی ہے۔ڈینگی کی علامات ظاہر ہونے والے شہریوں کو فوری طور پر علاج کے لیے ہسپتالوں میں منتقل کیا جا رہا ہے، لیکن ہسپتالوں میں بیڈز اور طبی سہولیات کی کمی کی شکایات سامنے آ رہی ہیں۔ متاثرہ افراد کا کہنا ہے کہ ڈینگی ایک سنجیدہ مسئلہ بن چکا ہے اور اس سے بچاؤ کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ وہ صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور جلد ہی تمام متاثرہ علاقوں میں مکمل اسپرے مہم چلائی جائے گی۔ تاہم، عوامی حلقے اس بیان کو ناکافی قرار دیتے ہیں اور فوری عملی اقدامات کا مطالبہ کرتے ہیں۔شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ نہ صرف فوری اسپرے کروایا جائے بلکہ طویل مدتی حکمت عملی اپنائی جائے تاکہ علاقے میں مچھروں کی افزائش پر مکمل قابو پایا جا سکے۔ اس میں نکاسی آب کے نظام کی بہتری، پانی کے کھڑے ہونے والے مقامات کی نشاندہی اور ان کی صفائی، اور عوامی آگاہی مہمات شامل ہوں تاکہ شہری خود بھی صفائی ستھرائی کا خیال رکھ سکیں اور ڈینگی جیسی بیماریوں سے بچا جا سکے۔حالیہ دنوں میں مچھروں کی افزائش اور ڈینگی کے کیسز میں ہونے والا اضافہ محکمہ صحت کے لیے ایک چیلنج ہے، اور فوری اور موثر اقدامات نہ کیے گئے تو اس وبا کا دائرہ مزید وسیع ہو سکتا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button