علاقائی خبریں

26ویں آئینی نہ صرف میثاق جمہوریت کا تسلسل ہے:ملک شاہد نور

لاہور/ مانگا منڈی (بیورورپورٹ ) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما ملک شاہد نور نے کہا ہے کہ 26ویں آئینی نہ صرف میثاق جمہوریت کا تسلسل ہے بلکہ تمام صوبوں کی منصفانہ نمائندگی کی جانب اہم پیش قدمی ہے، آئینی عدالت اور ججز کی متناسب نمائندگی شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کے خواب کی تعبیر ہے، محترمہ شہید بے نظیر کے خواب کو پورا کرنے کے لیئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے لازوال جدوجہد کی، ان خیالات کاا ظہارانہوں نے مانگا منڈی میں صحافیوں کے وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا، ملک شاہد نور نے کہا کہ پاکستان میں آئینی ترمیم اور عدالتوں کے اختیارات کو بہتر طریقے سے متعین کرنا وقت کی ضرورت تھی، معاشرتی بہتری، عوامی فلاح، ملکی ترقی، عدل وانصاف کی فراہمی میں تیزی اور نظام کو بہترکرنے کے لیئے قوانین یا آئین میں تمام جماعتوں کی مشاورت سے تبدیلی کوئی نئی یا انہونی بات نہیں ہے، دنیا بھر میں بہتری کے لیئے ہر شعبے میں اصلاحات اور قوانین میں تبدیلیاں کی جاتی ہیں، انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا زیادہ تر وقت سیاسی کیسز میں گزرجاتا ہے کئی کئی ماہ تک سیاسی کیسز چلتے رہتے ہیں اور عام لوگوں کے کیسز سماعت کے لیئے مقرر نہیں ہوتے کیونکہ عدالت کا پور ا دن ہائی پروفائل کیسز میں ہی گزر جاتا ہے جس سے عام انسان کا عدالتی نظام سے بھروسہ اٹھتا جارہاتھا اور لوگوں کے ذہنوں میں یہ تاثرجنم لینے لگ گیا تھا کہ سپریم کورٹ کے ججز صرف سیاسی کیسز ہی سنتے ہیں اور ان میں ہی مصروف رہتے ہیں ان کے پاس عام لوگوں کو دینے کے لیئے وقت نہیں ہے تو وہ انصاف کیسے فراہم کریں گے، انہوں نے کہا کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے انتھک محنت اور مسلسل کاوشوں سے اتحادی جماعتوں خاص کر جمعیت علماء اسلام کے قائد مولانا فضل الرحمن جیسے منجھے ہوئے سیاست دان کو بھرپور اعتماد میں لیکر 26ویں آئینی ترمیم کا جو تاریخی کارنامہ سر انجام دیا ہے اسے پاکستان کی تاریخ میں سنہرے حروف میں لکھا جائیگا،انہوں کہا کہ پی ٹی آئی 26ویں آئینی ترمیم کو عدالت میں چیلنج کرنے کا شوق پورا کرلے، پی ٹی آئی ملک دشمن قوتوں کے ساتھ ملکر ملک کی بنیادوں کو کھوکھلا کرنے میں مصروف ہے پی ٹی آئی ملک میں نظام کی بہتری اور ملکی ترقی کو دیکھ کرخوش نہیں ہے کیونکہ ان لوگوں کے شیظانی دماغوں میں ہمیشہ کوئی نہ کوئی شیطانی کھیل ہوتا ہے جس کے پیچھے ملک دشمن عناصر کا ہاتھ اور ان کے ذاتی مفادکا حصول پنہاں ہوتا ہے

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button