بغیر نوٹس 1,34,900 کا جعلی نوٹس لگا کر دکانیں سر بمہر
مامونکانج(زاہد مانگٹ ) پراپرٹی ٹیکس مامونکانجن، ہاتھ سے لکھے نوٹسز اور آن لائن ریکارڈ کی رقوم میں واضح فرق سامنے آ گئےبغیر نوٹس 1,34,900 کا نوٹس لگا کر دکانیں سیل ، جبکہ ریکارڈ میں 39،364 روپے کا چالان
مامونکانجن کے رہائشی یاسین نے دعویٰ کیا ہے کہ محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن نے اس کی اور اس کے بھائی محمد ذوالفقار کی چونگی نمبر پانچ پر دکانیں موجود ہیں، جن کی ملکیت بھی دونوں کی الگ الگ ہیں، جبکہ ایکسائز ڈپارٹمنٹ کے انسپکٹر اکبر سلطان نے بغیر اطلاع یا چالان وغیرہ کے دونوں کی دوکانیں پراپرٹی ٹیکس نادہندہ قرار دیتے ہوئے سیل کر دیں، سیل کے ساتھ لگائے گئے پراپرٹی نمبر p-43 کا 1,43,900روپے کا نوٹس لگایا، جب ان سے رابطہ کیا گیا تو ان کے دفتر میں موجود ان کے کار خاص کلرک ملک اسامہ نےکہا کہ فوری میرے دفتر میں 1,43,900 جمع کروائیں ورنہ دکانیں نہیں کھلیں گیں، جس پر ان سے گزارش کی کہ آپ چالان فارم دیں میں فوری بنک میں جمع کروا دیتا ہوں جس پر انہوں نے کہا کہ پیچھے سے چالان فارم بند ہیں لہٰذا میرے آفس میں جمع کروائیں، جس پر میں نے دوستوں سے مشاورت کے بعد آن لائن چالان نکلوایا جو کہ 1,43,900 کی بجائے صرف 39٫364 کا تھا، جو میں فوری باہر سے بنک میں جمع کروادیا، اس سب کے باوجود اکبر سلطان انسپکٹر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈپارٹمنٹ ہمراہ پرائیویٹ ملازمین چالان مہیا کئیے سخت زیادتی کی اور دکانوں کو سیل کر کے بدنامی کی ہے۔ اعلی حکام سے میری اپیل کے اس انسپکٹر سے اس لاغرضی کا فوری جواب طلب کرکے داد رسی کریں۔ اس کے علاوہ پراپرٹی نمبر p-44 کے مالک ذوالفقار نے بھی یہی دعویٰ کیا کہ ان کی دکانیں بھی بغیر فائنل اطلاع کے سیل کی گئیں، اور سیل کرنے والے نوٹس پر 1٫31٫200 روپے درج کی گئی، اور ان کو بھی چالان دینے سے انکار کر کے دفتر میں رقم جمع کروانے کا کہا گیا، جبکہ باہر سے آن لائن چالان نکلوایا گیا تو وہ بھی واضح فرق کے ساتھ 31,082 کا نکلا۔جو کے سخت زیادتی ہے، جبکہ اس نے فروری میں بھی ایک انسٹالمنٹ جمع کروائی تھی۔