انتظامیہ کی ملی بھگت ،کامونکی میں اتائی ڈاکٹروں کا راج
کامونکی(عبدالجبارانصاری سے) سی ای او ہیلتھ کی عدم دلچسپی اور ڈرگ انسپکٹر کی غفلت کے باعث تحصیل کامونکی بالخصوص کامونکی شہر میں عطائیت عروج پر ہے میڈیکل سٹورز پر پریکٹس کرتے عطائی ڈاکٹرز شہریوں کی زندگی سے کھیل رہے ہیں ناقص جعلی ادویات کے استعمال سے عوام گردےو جگر کے کینسر کے مرض میں مبتلا ہو رہے ہیں ان عطائیوں کے نان رجسٹرڈ لیبارٹریوں اور جعلی انجیکشنز دو نمبر میڈیسن کی وجہ سے لوگ موزی مرض کا شکار ہو رہے ہیں کامونکی شہر شریفپورہ ،گھنیا،حبیب پورہ،رفیق کوٹ ٹبہ محمدنگر اور گردونواح میں پریکٹس کرتے ہیں جعلی عطائی ڈاکٹرز دو نمبر میڈیسن بیچ کر کروڑ پتی بن چکے ہیں اور ان کے مریض ان عطائیوں کے ہاتھوں لٹ کر اپنی جائیداد بیچنے پر مجبور ہو گئے ہیں ڈرگ انسپکٹر خوآب خرگوش کہ مزے میں مگن۔ اکا دکا دکھاوے کی کاروائیاں کر کے اپنی کارکردگی کو اعلی بنانے کی کوشش میں مصروف ہیں۔جگہ جگہ خود ساختہ جعلی کلینک،نام نہادکلیکشن سینٹرز اور لیبارٹرز لوٹ مار کے مراکز،زچہ بچہ سینٹرز پر ڈی این سی کے نام پر بھی لوٹ مار کی جا رہی ہے۔شہر کی سیاسی، سماجی ،فلاحی اور شہری تنظیموں نے وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف، صوبائی وزیر صحت، سیکرٹری ہیلتھ ، کمشنر گوجرانوالا اور ڈپٹی کمشنر گوجرانوالا سے مطالبہ کیا ہے فوری نوٹس لے کر عطائی ڈاکٹروں غیر معیاری ادویات فروخت کرنے والے میڈیکل سٹوروں کے خلاف سخت کاروائی جائےتاکہ شہریوں کی زندگیاں محفوظ رہ سکیں۔