کراچی :کلری تھانے کی حدود میں کھلے موت بانٹی جا رہی ہے
کراچی (رپورٹ/محمد فہیم قریشی)کلری تھانے کی حدود میں کھلے عام موت بانٹی جارہی ہے ایس ایچ او کلری سلیم مروت اور ہید محرر مہتاب چند پیسوں کے خاطر پورے علاقے کو مشکل میں ڈال رکھا ہے۔جگہ جگہ کھلے عام درجن سے زائد ایرانی پیٹرول اور ایرانی ڈیزل کے کیبن کھلے ہوئے ہیں۔کلری تھانے کی حدود آگرہ تاج میں لائن سے چھ چھوٹے کیبین ایرانی پیٹرول اور ڈیزل کے کھلے ہوئے ہیں علاقہ عوام اور راہگیر شہریوں کا جیسے وہاں سے گزر ہوتا ہے تو وہ خوف میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔کھلے عام ایرانی پیٹرول کی کیبن کی وجہ سے اورنگی ٹاؤن میں خوفناک حادثہ پیش آیا تھا۔ذرائع کے مطابق بیٹر خاص کے ذریعے ایرانی پیٹرول کے کیبن سے فی کیبن ہفتہ پانچ ہزار روپے وصول کیا جاتا ہے بیٹر خاص ہفتہ وصول کر کے ایس ایچ او کلری سلیم مروت اور ہیڈ مرر تک باحفاظت پہنچاتا ہے۔ایک طرف پورے علاقے کو مشکل میں ڈال رکھا ہے شہریوں کا کہنا ہے کہ کس وقت خدانخواستہ آگ لگ جائے اور علاقہ آتش زدگی کے نظر ہو جائے۔ایس ایچ او کلری سلیم مروت خبر شائع ہونے کے باوجود اپنے ٹینڈر پورے کرنے میں مصروف ہیں کسی کی جان جاتی ہے تو جائے کوئی مشکل پہ پڑتا ہے تو پڑے مجھے ٹینڈر پورے کرنے ہیں۔کلری تھانے کی حدود میں اس کے علاوہ بھی کینسر نما مضرصحت گٹکا ماوا کی فروخت کھلے عام جاری ہے شاہزیب ماوے والے کا تین کارخانہ آباد ہے تین لاکھ روپے ہفتہ ایس ایچ او کو پہنچایا جاتا ہے۔علاقہ عوام کا ایڈیشنل ائی جی کراچی ڈی ائی جی ساؤتھ زون ایس ایس پی سٹی سے مودبانہ گزارش ہے کہ جگہ جگہ لگے ایرانی پیٹرول اور ڈیزل کی کیبنوں کو ختم کروا کر ہماری زندگیوں کو سکون کی نیند لینے دی جائے۔اور مضر صحت گٹکا ماوا کے کارخانوں کو بھی بند کروایا جائے