رائیونڈ جعلی بیوٹی کریموں کی بھرما ر ،خواتین جلدی امراض میں مبتلا
رائیونڈ (عثمان چیمہ )رائے ونڈ جعلی بیوٹی کریموں کی بھرما ر ،خواتین جلدی امراض میں مبتلا ہونے لگیں ۔تفصیلات کے مطابق رنگ گورا کرنے اور دوسروں سے زیادہ حسین نظر آنے والی کاسمیٹکس مصنوعات کی مانگ میں زبردست اضافہ ہوا ہے اس دوڑ میں لڑکے بھی پیچھے نہیں رہے ۔سروے میں انکشاف ہوا کہ رائے ونڈ میں 200 سے زائد مختلف برانڈ کی کریمیں بازار میں فروخت ہورہی ہیں ان کریموں کے بارے میں معروف ڈاکٹر عادل ممتازکا کہنا ہے کہ بازار میں رنگ گورا کرنے والی کریموں سے لڑکوں اور لڑکیوں کے چہرے داغ دار ہورہے ہیں اور رائے ونڈ میں جلد کی بیماریوں میں اضافہ ہوا ہے ۔رنگ گورا کرنے والی کریموں میں استعمال ہونے والا کیمیکل کسی صورت میں فائدہ مند نہیں دو چار دن تک رنگ گورا رہنے کے بعد ان کریموں کے منفی اثرات ظاہر ہونا شروع ہوجاتے ہیں غیر معیاری اور جعلی برانڈز کی کریمیں تیار کرنیوالے عناصر کروڑوں روپے میں کھیل رہے ہیں ۔ اس حوالے سے سکن کے ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ غیر معیاری کریموں کے استعمال سے جلد کا کینسر بھی ہوسکتا ہے ،شہر کے متعدد کاسمیٹکس سینٹر مالکان نے بتایا کہ رنگ گورا کرنے والی کریموں کا سب سے زیادہ استعمال نام نہاد بیوٹی پارلر پر ہورہا ہے جو ایک کریم کی ڈبی دیکر سینکڑوں روپے کما رہی ہیں بازار میں ایک سو کے قریب موجود جعلی کریموںکے برانڈ کے مالکان دکانداروں کو زیادہ منافع کا لالچ دیکر اپنی مصنوعات فروخت کررہے ہیں رائے ونڈ جیسے اہم شہر میں جعلی اور دو نمبر رنگ گورا کونیوالی کریموں کے خلاف گرینڈ آپریشن کیا جائے تاکہ نوجوان نسل کو لوٹنے کے ساتھ ساتھ انکی جلد کے ساتھ ہونیوالی زیادتی کا ازالہ ممکن ہو