لینڈ مافیااپیلوں کی منظوری کیلئے ” میچ فکس ” کروانے تک تاخیری حربوں پر اتر آئی
بہاولپور (غلام رسول خان ) حنیف گجر اسلحہ ڈیلرلینڈ مافیا جعلی جناح آبادی اسکینڈل، لینڈ مافیا اپنی اپیلوں کی منظوری کیلئے ” میچ فکس ” کروانے تک تاخیری حربوں پر اتر آئی چنانچہ اپیلانٹ کے وکلاء نے فائنل بحث کرنے کی بجائے میڈم مسرت جبیں کمشنر بہاولپور سے فائنل بحث کیلئے مذید مہلت طلب کرتے ہوئے آئندہ سماعت 12 اپریل تک ملتوی کروادی کمشنر بہاولپور لینڈ مافیا اور لینڈ مافیا سے کمرشل پلاٹس خریدنے والوں کی اپیلوں کی سماعت کر رہی ہیں اپیلانٹ میں سابق نائب تحصیلدار ملک صادق محمد کا بھائی محمد اکبر اور بیٹا محمد نعمان صادق سمیت حنیف گجر اور اسکے بیٹے خرم حنیف محمد فرخ خان اور بیٹیاں اور فرنٹ مین بھی شامل ہیں حنیف گجر لینڈ مافیا کی پشت پناہی کرنے والے بااثر افراد کی جانب سے مبینہ طور پر سابق کمشنر نادر چٹھہ پر لینڈ مافیا کی تمام اپیلوں کو منظور کرنے کیلئے شدید دباؤ تھا مگر سابق کمشنر نیبا اثر لینڈ مافیا کی اپیلوں کا فیصلہ کرنے کی بجائے لمبی لمبی پیشیاں دیتے رہے اور آخر کار سابق کمشنربہاولپور سے ٹرانسفر ہوگئے ہوشرباء فراڈ کے ماسٹر مائنڈ حنیف گجر کے بیٹوں خرم حنیف فرخ حنیف وغیرہ لینڈ مافیا کمرشل سرکاری اراضی پر JV سسٹم کے تحت اربوں روپے مالیت کا پلازہ بنانے کی سازش میں ملوث پائے گئے اور پلازہ بنانے کیلئے نقشہ برانچ میونسپل کارپوریشن کے افسران وغیرہ کی ساز باز سے نقشہ منظور کروانے کیلئے سر توڑ کوشش کرتے رہے اور سول کورٹ اور ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج بہاولپور سے پلازہ بنانے اور ناجائز قبضہ برقرار رکھنے کی نسبت ڈگریاں بھی لے چکے تھے مگر میاں محمد اظہر جاوید چیف آفیسر میونسپل کارپوریشن بہاولپور نے اپنے لیگل ایڈوائزر کے ذریعہ عدالت عالیہ ہائی کورٹ میں نہ صرف عدالتی ڈگریوں کیخلاف سول نگرانی دائر کی بلکہ رٹ پٹیشن بھی دائر کی لینڈ مافیا نے بھی عدالت عالیہ میں ڈائریکٹ اور اپنے کارندوں کے ذریعہ رٹ پٹیشن دائر کیں،مگرعدالت عالیہ لاہور ہائی کورٹ بہاولپور بنچ بہاولپور نے ماتحت عدالتوں کی جانب سے جاری کردہ ڈگریاں منسوخ کردیں اس طور پر پلازہ بنانے کی سازش ناکام بنادی گئی تاہم ہائی کورٹ نے سابق ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو بہاولپور محمد سرور گجر کی جانب سے لینڈ مافیا کے خلاف فیصلہ پر15یوم کیلئے عمل درآمد روکتے ہوئے فیصلہ کیخلاف کمشنر بہاولپور کو اپیل کرنے کیلئے مہلت دیتے ہوئے مورخہ 22مئی 2024 کو حکم جاری کیا جعل ساز گروہ نے جناح آبادی کے نام سے جعلی کچی آبادی موسومہ اضافی حبیب کالونی ریلوے روڈ پر301 مرلے سرکاری کمرشل اراضی ہتھیالی تھی 3ارب روپے مالیت کی ریلوے روڈ بہاولپور نذد راجہ پٹرول پمپ بہاولپور واقع سرکاری کمرشل اراضی ہتھیائے جانے کا فراڈ منظر عام پر آنے اور فراڈ کی نسبت دستاویزی ثبوت کی روشنی میں سابق ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (ریونیو) بہاولپور محمد سرور گجر نے جرائت کا عملی ثبوت اور مظاہرہ کرتے ہوئے لینڈ مافیا کے بڑے بڑے مگر مچھ قسم کے سفارش کو مسترد کرتے ہوئے حنیف گجر ماسٹر مائنڈ کی اہلیہ طاہرہ حنیف اور دیگر قریبی عزیزوں اور سابق نائب تحصیلدار ملک صادق محمد کے بھائی اور بیٹے اور دیگر سہولت کاروں کے نام تمام انتقالات نظر ثانی میں لاتے ہوئے خارج کردیئے لینڈ مافیا کے نام ابتدائی انتقال نمبر 3 موضع ذخیرہ تحصیل سٹی بہاولپور اور اس کے تابع تمام جعلی باشندگان کے انتقال منسوخ ہونے پر سابق اسسٹنٹ کمشنر ساٹی ڈاکٹر ثناء رام چند نے موقع پر سرکاری اراضی واگزار کروانے کی کاروائی شروع کی شوروم وغیرہ شاپس وغیرہ سیل کیں مگر اسی دوران ”ایک فون کال“ پر آپریشن ملتوی کرکے واپس آگئیں بعد ازاں عدالت عالیہ کی مداخلت پر چند روز بعدسیل شدہ شوروم اور دوکانات ڈیل سیل کی گئیں سابق ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (ریونیو) بہاولپور محمد سرور گجر نے اپنے تاریخی فیصلہ مورخہ 8 مئی 2024 میں تمام تر فراڈ کی واردات بارے تفصیل سے لکھا ہے کہ اندرون شہر ریلوے روڈ بہاولپور میں واقع اربوں روپے مالیت کی کمرشل اراضی کو ”دیہاتی علاقہ کی جناح آبادی“ ظاہر کرکے ڈپٹی کمشنر بہاولپور اور میونسپل کارپوریشن سے جعلی باشندگان کی سروے لسٹ مرتب کروائے بغیر اور ڈائریکٹر جنرل کچی آبادیز پنجاب لاہور کی منظوری کے بغیر ہی ساز باز کے نتیجے میں سابق تحصیلدار جاوید سلیم سے اپنی اہلیہ اور قریبی عزیزوں دوست احباب کو فرضی رہائشی ظاہر کرکے انتقال نمبر3درج و منظور کروالیا 17کس جعلی باشندگان کے ناموں سے پنجاب بنک میں 200/300سو روپے فی کس ”جناح آبادی“ کے اکاؤنٹ میں جمع کروائے گئے حکومت نے دیہی علاقوں میں رہنے والے بے گھر افراد کی رہائش کیلئے جناح آبادیز میں فی خاندان 7مرلے پلاٹ دینے کیلئے باضابطہ طور پر جناح آبادی ایکٹ 1986منظور کیا ہوشرباء فراڈ سے قبل محمد حنیف گجر کے بڑے بھائی غلام فرید ولد رکن الدین نے جمعبندی کے خانہ کاشت میں فراڈ اور بد دیانتی سے 10 سالہ مستاجر درج کروایا ہوا تھا جو کہ ساری جعلی و فرضی کاروائی تھی متعلقہ ڈسٹرکٹ کلکٹر بہاولپور کی جانب کبھی بھی غلام فرید کو 10 سالہ مستاجر مقرر نہیں کیا اور نہ ہی کسی کو مزارعہ مقرر کیا گیا جب محمد حنیف اسلحہ ڈیلر کا بھائی غلام فرید کا فراڈ ناکام ہوگیا تو پھر محمد حنیف نے جعلی کچی آبادی اضافی حبیب کالونی ریلوے روڈ بہاولپور کے نام سے اپنی اہلیہ اور دیگر قریبی نے قیمتی جائیداد سرکار ہتھیانے کیلئے ریونیو افسران اور پٹواری وغیرہ کی ملی بھگت سے ریکارڈ محکمہ مال جمعبندی موضع ذخیرہ سمہ سٹہ تحصیل سٹی بہاولپور میں خود کو مستاجر درج کروایا ہوا تھا مگر جانچ پڑتال کرنے پر ریکارڈ میں ایسا کوئی آڈر موجود نہیں تھا ابتدائی انتقال نمبر 3 اور اس کے تابع دیگر درج و منظور ہونیوالے تمام انتقالات مورخہ 8مئی 2024کو نظر ثانی میں لاتے ہوئے خارج کردیئے تھے اور کمپیوٹر اراضی ریکارڈ سنٹر میں عمل درآمد بھی کروادیا تھا کہ اسی دوران محمد حنیف گجر کے ملازم غلام یاسین گجر نے ہائی کورٹ میں رٹ پٹیشن 3587/24دائر کی رٹ پٹیشن کی سماعت چیف آفیسر میٹروپولیٹن کارپوریشن بہاولپور کی جانب سے دائر نگرانی C.R NO.786/23 اور رٹ پٹیشن نمبر1101/24 کیساتھ ہوئی عدالت عالیہ نے اپنے حکم مورخہ 22 مئی 2024 میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو بہاولپور کے حکم 8 مئی 2024کو 15یوم کیلئے معطل کرتے ہوئے کمشنر بہاولپور کو اپیل کرنے کی مہلت دی تھی عدالت عالیہ نے دوران سماعت لینڈ مافیا کے فاضل کونسل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ کس قانون کے تحت کچی آبادی میں پلازہ بنایا جاسکتا ہے؟ اس سوال کا جواب یا قانون پیش کرنے میں ناکام رہنے پر عدالت عالیہ نے ماتحت عدالتوں کے فیصلہ جات منسوخ کئے تھے حنیف گجر کے بیٹے محمد خرم حنیف وغیرہ نے اپنے اور دیگر ساتھی پلازہ بلڈرز کے ناموں سے پلازہ کا نقشہ منظور کروانے کیلئے نقشہ برانچ میونسپل کارپوریشن بہاولپور کے متعلقہ افسران وغیرہ سے ساز باز کی اور متنازعہ اراضی کا نقشہ جمع کروایا تھا اور فیس ادا کی لیکن جب سابق میئر میونسپل کارپوریشن بہاولپور سید عقیل نجم ہاشمی کو اس فراڈ بارے بتایا گیا تو انہوں نے درخواست نقشہ پلازہ خارج کردی بعد ازاں سابق کمشنر اور سیکرٹری لوکل گورنمنٹ پنجاب نے بھی جعلی کچی آبادی میں پلازہ بنانے کی اجازت نہیں دی اور اپیلیں خارج کردیں چیف آفیسر میونسپل کارپوریشن بہاولپور میاں محمد اظہر جاوید نے سابق ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو بہاولپور محمد سرور گجر کو درخواست نقشہ کے ہمراہ شامل فردملکیت کی ویری فکیشن کیلئے لیٹرلکھا چنانچہ چیف آفیسر کے لیٹر کی بنیاد پر سابق ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو بہاولپور نے لینڈ مافیا کے نام ابتدائی انتقال نمبر 3 اور مابعد انتقالات بارے سماعت کی فریقین کو نوٹس جاری کئے گئے محمد حنیف کے بیٹوں محمد فرخ حنیف اور محمد فرخ حنیف اور سابق نائب تحصیلدار سٹی ملک صادق محمد کے بیٹے اور بھائی محمد اکبر ولد غلام رسول ذات آرائیں کی جانب سے انکے وکلاء صاحبان نے دلائل دیئے تھے سابق ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو بہاولپور چوہدری محمد سرور گجر نے ریونیو آفیسران عملہ فیلڈ این ٹو او برانچ سے رپورٹس اور ریکارڈ کی روشنی میں اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل لاہور ہائیکورٹ بہاولپور بنچ بہاولپور سے رائے طلب کی تو یہ بات ثابت ہوگئی کہ لینڈ مافیا نے انتقال نمبر 3 موضع ذخیرہ سمہ سٹہ تحصیل سٹی بہاولپور جعل سازی سے منظور کروانے کیلئے شہر کی پرائم لوکیشن والی سرکار اراضی تعدادی 15 کنال 1 مرلہ کو دیہاتی جناح آبادی ظاہر کرکے جعلی و فرضی17 باشندگان کے نام پر نائب تحصیلدار سے غیر قانونی طور پر منظور کروایا حالانکہ نائب تحصیلدار کو ڈائریکٹ کسی بھی کچی آبادی کے مکینوں کے نام انتقال منظور کرنے کا اختیار حاصل نہیں ہے جعل سازی سے منظور کروائے گئے انتقال نمبر 3 میں کٹنگ کی گئیں اور کٹنگ پر ریونیو آفیسر کے دستخط نہیں بلکہ اس وقت کے پٹواری نے کٹنگ کرکے اپنا نام انتقال نمبر 3 میں درج کرلیا موقع پر کوئی کچی آبادی نہیں بلکہ شہر کی پرائم لوکیشن پر دوکانات تعمیر شدہ ہیں غلام رسول خان چیئرمین پاکستان عوامی احتساب پارٹی بہاولپور نے کمشنر بہاولپور سے مطالبہ کیا ہے کہ لینڈ مافیا کیخلاف مقدمہ درج کروایا جائے اور تاوان لگایا جائے چیف سیکریٹری پنجاب ایڈیشنل چیف سیکریٹری پنجاب سینیئر ممبر بورڈ آف ریونیو پنجاب کمشنر, ڈپٹی کمشنر بہاولپور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو بہاولپور اور اسسٹنٹ کمشنر سٹی بہاولپور لینڈ مافیا کی ناجائز تعمیرات مسمار کریں اور 3 ارب روپے مالیت کی سرکاری کمرشل اراضی واگزار کروائیں کمشنر بہاولپور 12 اپریل کو لینڈ مافیا کی اپیلوں کی سماعت کریں گی۔