ٹی ایچ کیو شکرگڑھ میں سہولیات کا فقدان ، نوٹس کی اپیل
شکرگڑھ(خالد سیف انجم)ہسپتال ایک ایسی جگہ ہونی چاہیے جہاں زندگی کو سہارا دیا جائے، مگر شکرگڑھ میں یہ مقامات زندگی چھیننے والے ذبح خانے بن چکے ہیں۔ حسن شیخ صدر سٹی پریس کلب شکرگڑھ کا کہناہے کہ اوپر بیان کیے گئے یہ الفاظ میری صحافت کے سات سالوں میں ایک نہیں سینکڑوں متاثرہ مریضوں اور ان کے لواحقین کی زبان سے سنے ہیں، جو روزانہ اس نظام صحت کی لاپرواہی کا شکار ہو کر اذیت برداشت کرتے ہیں۔کیا ہوتا ہے شکرگڑھ میں جی ڈاکٹر وقت پر موجود نہیں، نرسنگ سٹاف ناپید ہے ٹی ایچ کیو شکرگڑھ اور گردونواح کے بنیادی مراکز صحت میں حالت یہ ہے کہ ڈاکٹرز ڈیوٹی پر موجود نہیں ہوتے۔ مریض ایڑیاں رگڑتے ہیں، مگر دوا، سہولت، یا تسلی کا ایک لفظ بھی نہیں ملتا۔ شکرگڑھ کے ایمرجنسی وارڈ میں زندگی کی کوئی گارنٹی نہیں اکثر ایمرجنسی مریض بغیر ابتدائی طبی امداد کے نارروال لاہور ریفر کر دیے جاتے ہیں۔ کئی قیمتی جانیں صرف ابتدائی غفلت کے باعث ضائع ہو چکی ہیں۔ جن ہسپتالوں میں جان بچانے کی امید ہوتی ہے، وہی اب جان لینے والے مقام بن گئے ہیں۔شکرگڑھ میں حاملہ خواتین کیلئے سہولت صفرلیڈی ڈاکٹرز کی مستقل غیر حاضری،