کرائمز

نارنگ منڈی اور گردونواح میں عطائیت کا راج،ایچ سی پی کی پر اسرار خاموشی

نارنگ منڈی(اے،آر،ملک سے)تحصیل مریدکے کے علاقے نارنگ منڈی اور گردونواح میں عطائیت کی وبا تیزی سے پھیل رہی ہے۔ درجنوں غیر مستند افراد نہ صرف غیر قانونی طور پر مریضوں کا علاج کر رہے ہیں بلکہ ممنوعہ ادویات کی فروخت اور جعلی دم درود کی آڑ میں لوگوں کو دھوکہ دے کر ان کی جانوں سے کھیل رہے ہیں۔مستند ذرائع کے مطابق، نارنگ موڑ بھٹے کوٹ سبحان نامی کوٹ عبداللہ عامر ،سفیان اور دیگر دیہی علاقوں میں غیر رجسٹرڈ افراد کی میڈیکل پریکٹس ایک منظم نیٹ ورک کی صورت اختیار کر چکی ہے۔ نارنگ موڑ میں ایک عطائی غوث نامی ایسا بھی سامنے آیا ہے جو دم، تعویذ اور روحانی علاج کے نام پر کلینک چلا رہا ہے۔ وہ مریضوں کو جھاڑ پھونک کے ساتھ ساتھ دوائیاں بھی تجویز کرتا ہے، جبکہ اس کے پاس نہ کوئی طبی سند ہے اور نہ ہی روحانی علاج کا کوئی مستند طریقہ۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ کئی سادہ لوح شہری مالی نقصان اور طبی پیچیدگیوں کا شکار ہو چکے ہیں ۔معاملہ اُس وقت مزید گھمبیر ہوا جب نارنگ موڑ پر واقع عثمان میڈیکل سٹور اور جعلی دم درود کلینک کو ممنوعہ اور نشہ آور ادویات رکھنے پر سیل کیا گیا، تاہم محض کچھ دنوں کے بعد سٹور کو خود ساختہ طریقے سے دوبارہ کھول دیا گیا۔ذرائع کے مطابق سٹور کا مالک اکثر غیر حاضر رہتا ہے جبکہ کم عمر بچے فون پر مشورے لے کر ادویات فروخت کرتے ہیں، جو کہ نہ صرف خطرناک ہے بلکہ ڈرگ ایکٹ 1976 کی واضح خلاف ورزی بھی ہے۔سماجی، صحافتی اور طبی حلقوں نے وزیراعلیٰ پنجاب سیکرٹری ہیلتھ پنجاب چیف سیکرٹری پنجاب ،ڈپٹی کمشنر شیخوپورہ،چیف آفیسر ہیلتھ ضلع شیخوپورہ اور اسسٹنٹ کمشنر مرید کے فوری نوٹس لیتے ہوئے عطائیت، جعلی روحانی کلینکس، اور غیر قانونی میڈیکل سٹورز کے خلاف سخت ترین کارروائی عمل میں لائیں، تاکہ عوامی صحت کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اگر اس معاملے کو فوری کنٹرول نہ کیا گیا تو جان لیوا غلط علاج، دوائیوں کا غلط استعمال، اور نفسیاتی دھوکہ دہی معاشرے میں مزید بیماریاں اور اموات کا باعث بن سکتی ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button