حکومت اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں فوری کمی کرے‘مجید غوری
لاہور (آئی این پی) عوامی رکشہ یونین کے زیر اہتمام پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے اور مہنگائی کے خلاف لاہور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس کی قیادت مرکزی چیئرمین مجید غوری نے کی جبکہ رکشہ ڈرائیوروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مجید غوری نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی تیزی سے بڑھتی ہوئی قیمتوں نے خودکشیوں پر مجبور کر دیا ہے۔ایک ماہ میں دو دفعہ کیا جانے والا اضافہ ظلم کی انتہا ہے۔ پہلے بجلی کے بل جمع کروانے کے لیے گھر کے برتن بیچتے تھے ا پٹرول ڈلوانے کے لیے خود کو بیچنا پڑے گا۔ پہلے بجلی کے 200 اور 201 یونٹ کے غیر منصفانہ چکر سے نکلنے بھی نہیں تھے کہ پٹرول کی قیمتوں نے نئی ”سپیڈ“پکڑ لی۔۔ اس اضافے کے بعد ہر چیز کی قیمت میں خود ساختہ اضافہ ہو جائے گا۔اور خود ساختہ اضافہ کرنے والے مافیا کو پوچھنے کی ضلعی انتظامیہ کو جرات بھی نہ ہوگی۔انہوں نے کہا کہ پہلے اسی مافیا نے چینی کی مصنوعی قلت پیدا کر کے 80 روپے والی چینی 200 روپے تک فروخت کی گئی، پھر اسی چینی کو وافر ظاہر کر کے ایکسپورٹ کر دیا گیا۔ اب وہی چینی دگنے داموں امپورٹ کر کے عوام کی جیبوں اور قومی خزانے پر ڈاکہ ڈالا جائے گا۔ مہنگائی پر کوئی کنٹرول نہیں، اشیائے خورد و نوش حکومتی نرخوں پر کہیں دستیاب نہیں۔مجید غوری نے کہا کہ حکمران طبقہ اپنی تنخواہوں اور مراعات میں کئی سو گنا اضافہ کر چکا ہے، جنہیں نہ بجلی کے بل ادا کرنے پڑتے ہیں، نہ پٹرول،اور گیس کے۔ انہیں مہنگائی ہونے سے کوئی فرق پڑتا ہے جنہیں عوام نے اپنے مسائل کے حل کے لیے ایوانوں میں بھیجا تھا، وہ عوام کی بدحالی کا تماشہ دیکھ رہے ہیں۔ مزدور، کسان اور تاجر سڑکوں پر اپنے ساتھ ہونے والے ظلم کا رونا رو رہے ہیں جبکہ صنعتوں کی بندش سے بے روزگاری کا طوفان کھڑا ہو چکا ہے۔ نوجوان بے روزگاری کے ہاتھوں تنگ آ کر جرائم کی دنیا میں دھکیل دیے گئے ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت ہوش کے ناخن لے، پٹرولیم مصنوعات اور اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں فوری کمی کرے، اور خلیفہ اول حضرت ابوبکر صدیقؓ کی سنت کو اپنائے، جنہوں نے خلیفہ بننے کے بعد صرف اتنا وظیفہ لینے کی اجازت دی جو ایک عام مزدور کی تنخواہ کے برابر ہو۔ اگر گزارہ نہ ہوتا تو مزدور کی تنخواہ بڑھانے کا کہا، نہ کہ اپنی۔مجید غوری نے کہا کہ موجودہ صورتحال تقاضا کرتی ہے کہ حکمران عوام کی تکلیف کا احساس کریں اور ملک کی ترقی اور عوام کی بھلائی کے عملی اقدامات کریں۔