لاہور چیمبر کی جانب سے پاک امریکہ تجارتی معاہدے کی تکمیل کا خیر مقدم
لاہور( آئی این پی) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان حالیہ طے پانے والے تجارتی معاہدے کا پرتپاک خیرمقدم کرتے ہوئے اسے پاکستان کے معاشی مستقبل کے لیے ایک گیم چینجر قرار دیا ہے۔لاہور چیمبر کے صدر میاں ابوذر شاد، سینئر نائب صدر انجینئر خالد عثمان اور نائب صدر شاہد نذیر چوہدری نے اپنے مشترکہ بیان میں امید ظاہر کی ہے کہ یہ معاہدہ پاکستانی برآمدات کے نئے دروازے کھولے گا اور دو طرفہ تجارتی تعلقات کو نمایاں طور پر مضبوط کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ پیش رفت نہ صرف بروقت ہے بلکہ یہ پاکستان کی معاشی صلاحیت پر بڑھتے ہوئے بین الاقوامی اعتماد کی بھی عکاسی کرتی ہے۔عہدیداران نے کہا کہ امریکہ پاکستان کی سب سے بڑی برآمدی منڈی ہے اور یہ نیا تجارتی معاہدہ پاکستان کی بہت سی مصنوعات جیسے ٹیکسٹائل، چمڑے کی اشیائ، سرجیکل آلات، آئی ٹی سروسز، کھیلوں کا سامان اور زرعی اجناس کو ترجیحی رسائی فراہم کرے گا۔ اس کامیابی سے نہ صرف پاکستان کی برآمدات میں اضافہ ہوگا بلکہ تجارتی توازن میں بہتری آئے گی اور روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ کی جانب سے بھارتی مصنوعات پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے سے پاکستان کو ایک سنہری موقع ملا ہے اور پاکستانی برآمدکنندگان کے لیے امریکی مارکیٹ میں زیادہ سے زیادہ حصہ حاصل کرنے کے امکانات روشن ہوگئے ہیں۔لاہور چیمبر کے عہدیداران نے کہا کہ حالیہ اعلیٰ سطحی روابط، خاص طور پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستان کے آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے اعزاز میں دیے گئے ظہرانے اور پھر وزیراعظم شہباز شریف کی سربراہی میں ڈپٹی پرائم منسٹر محمد اسحاق ڈار اور وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی کوششوں نے معاہدے کو تکمیل دینے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ نیا معاہدہ باہمی تجارت میں اضافے کے رحجان کومزید تقویت دے گا، غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ کرے گا اور صنعتی پیداوار کو فروغ دے گا۔ لاہور چیمبر کے عہدیداروں امریکی صدر کی جانب سے تیل کے شعبہ میں مل کر کام کرنے کے اعلان کا بھی خیر مقدم کیا۔ لاہور چیمبر کے عہدیداران نے کاروباری برادری پر زور دیا کہ وہ اس معاہدے سے پیدا ہونے والے نئے مواقع سے بھرپور فائدہ اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ صرف ایک سفارتی کامیابی نہیں بلکہ ایک معاشی گیم چینجر ہے جو پاکستان کی عالمی تجارت میں ابھرتی ہوئی اہمیت کا ثبوت ہے۔