گورنمنٹ ملازم سمگلروں کا دست راست ،ہو شربا انکشافات
ڈیرہ مرادجمالی(نامہ نگار)سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی سمگلنگ میں ملوث سیاستدانوں لیویز فورس پولیس فورس کے چھوٹے ملازمین کے نام بطور سمگلرز سے رابطہ کاری میں جاری ہونا اداروں کی تحقیقات جستجو شب و روز محنت کا نتیجہ ہو سکتا ہے مگر یہاں غور طلب تعجب والی بات یہ ہے کہ آخر لیویز فورس پولیس فورس کا چھوٹا ملازم کس کےلیئے سمگلروں سے رابطوں میں رہتا تھا یا رہتا ہے اس کی بھی خفیہ اداروں کو تحقیقات کرنی چاہیے کیونکہ یہ دھندہ لیویز فورس پولیس فورس کا بندہ اپنے آفیسران کو اعتماد میں لیئے بغیر کام نہیں کرسکتا ہے کیونکہ بلوچستان میں اے ایریا اور بی ایریا ہوتا ہے 70 فیصد علاقے لیویز فورس کے پاس ہوتے ہیں جن کے آفیسران ڈویژن کی سطح پر کمشنر ضلع پر ڈپٹی کمشنر تحصیل پر اسسٹنٹ کمشنر اور تحصیلدار ہوتے ہیں جبکہ اے ایریا میں پولیس کا ڈویژن کا سربراہ ڈی آئی جی ضلع کا ایس ایس پی تحصیل کا ڈی ایس پی ایس ایچ او ہوتا ہے جاری کردہ خفیہ تحقیقات ادارے ایک کالم کا اضافہ کرتے کہ لیویز فورس پولیس فورس کے اہلکار آخر لائن یعنی اگر رشوت لیتا بھی ہے تو کس بالا آفیسر کو دیتا ہے ماضی میں جعفرآباد کے فیڈرل کے ایک ایس ایس پی کو سمگلروں کے رابطوں کی پاداش میں ان کے تین چار پولیس کے سہولت کاروں کے سمیت کارروائی کا حصہ بنایا گیا تھا جبکہ سابقہ آئی جی محمد طاہر رائے کے دور میں سمگلروں سے رابطوں کے الزام میں ایس ایس پیز ڈی ایس پیز ایس ایچ اوز کو عبرت کا نشانہ بنایا گیا تھا بعد میں ان کے جانے کے بعد سب پولیس اہلکاروں کو سیاسی پشت پناہی کی بنا کر بحال کردیا گیا آج وہ قومی شاہراہ کے اضلاع میں تعنیات ہیں سمگلروں سے دوستی کا ہاتھ ملایا ہوا ہے اگر تحقیقات اداروں نے نیک فریضہ انجام دیا ہے تو کمشنر، ڈی آئی جیز ،ایس ایس اپیز،ڈپٹی کمشنرز ڈی ایس پیز اور ایس ایچ اوز کی سطح پر لسٹیں جاری کریں ورنہ لیویز فورس اور پولیس فورس کے چھوٹے اہلکاروں کی لسٹیں سمگلروں کا راستہ روک نہیں سکیں گے اور رہی بات سیاستدانوں کی انہوں نے وضاحتیں دینا شروع کردی ہیں اس تحقیقات میں کسٹم پولیس کولپور اور کسٹم نوتال اور ایکسائز پولیس کو بھی شامل کرنا چاہیے کہ کولپور سے لیکر نصیرآباد تک سمگلروں کا سملنگ کے کنٹینروں ٹرکوں مسافر بسوں کوئلے کے ٹرکوں بجری ریت کے ٹرکوں میں سامان کیئے پہنچتا ہے حتکہ درجنوں کے قریب چیک پوسٹیں ہیں اس کے باوجود ایف سی 72 ونگ نصیرآباد میں پکڑ رہی ہے