کرائمز

گڑھا موڑ پاسکو سنٹر کا عملہ دفتر سے غائب ، کسان رل گئے

گڑھاموڑ (رشید بھٹی سے ) گڑھاموڑ پاسکو سنٹر پر کسان بے یارو مددگار نظر آنے لگے، پاسکو سنٹر کا عملہ دفتر سے نامعلوم وجوہات کی بنیاد پر غائب رہنے لگا،تاہم کسان سخت پریشانی کے عالم میں اپنی ٹرالیوں پر گندم لوڈ کر کے عملہ کی انتظار میں تین روز سے لائنوں میں کھڑے ہیں جبکہ پولیس اہلکار کسانوں کے احتجاج کی روکاوٹ کے لیے اپنی ڈیوٹی پر چاق و چوبند کھڑا ہے، اکثر کسان درپیش مشکلات کی تفصیلات بتاتے ہوئے آبدیدہ ہو گئے تفصیل کے مطابق دوسرے شہروں کی طرح گڑھا موڑ میں بھی کاشتکاروں کی گندم کی خریداری انتہائی مشکل ہو گئی ہے خالی باردانہ کا حصول ٹاؤٹ مافیا کی نظر ہو گیا ہے 800 روپے فی بوری اضافی چارجز ادا کرنے پر کاشتکاروں کی چیخیں نکل گئیں ہیں پاسکو سنٹر انچارج کروڑوں پتی بن گئے ہیں کوئی پوچھنے والا نہیں حکومت کی رٹ اور کسان دوست پالیسی ناکام ہوگئی ہے ،اوپر سے ستم ظریفی یہ ہے کہ باہمی ملی بھگت سے کسانوں کو مزید خوار کرنے اور پیسہ بٹورنے کےلیے خالی بادانہ کمشن ایجنٹوں کے ریفرنس سے مہیا کیا جا رہا ہے، کاشتکاروں کا مزید کہنا تھا کہ پہلے مہنگی کھاد خرید کر کے گندم کی فصل تیار کی اب حکومت کی گندم خریداری کے لیے پالیسی نظر نہیں آتی انھوں نے کہا کہ 3900 روپے فی من بھی گندم کا ریٹ کم یے گندم کا ریٹ پانچ ہزار روپے ہونا چاہیے جبکہ اس کے بالکل برعکس سرکاری نرخوں پر بھی کوئی گندم خریدنے کےلیے تیار نہیں بلکہ کاشتکار گندم کم ریٹ 2800 روپے فی من فروخت کرنے پر مجبور ہے تین روز سے موسم کی سختی کو برداشت کرتے ہوئے ٹریکٹر ٹرالی لوڈ کر کے لائنوں میں کھڑے ہیں لیکن کوئی پاسکو سنٹر کا بندہ موجود نہیں آف کیمرہ،حالات بتاتے ہوئے ایک کاشتکار آبدیدہ ہو گیا اور کہا کہ ایسے حالات میں ہم اللہ تعالیٰ سے ہی مدد طلب کر رہے ہیں

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button