
مانگا منڈی: مسائلستان بن گیا، شہری بنیادی سہولیات سے محروم
لاہور سے 25 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع مانگا منڈی جو کبھی اپنی زرعی پیداوار، خوبصورتی اور سماجی ہم آہنگی کی وجہ سے مشہور تھا، آج کل مسائل کا شکار ہوچکا ہے۔ یہ قصبہ اب شہری مسائلستان کا روپ دھار چکا ہے، جہاں کی عوام بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ گلیوں کی خستہ حالی، صحت و تعلیم کے ناکافی انتظامات، صاف پانی کی قلت اور نکاسی آب کے مسائل نے عوام کا جینا محال کر دیا ہے۔ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو یہ علاقے کی ترقی کے مزید امکانات کو ختم کر سکتا ہے۔مانگا منڈی میں سب سے اہم مسئلہ سڑکوں کی تباہ حالی ہے۔ مرکزی سڑکیں، جو لاہور اور دیگر قریبی شہروں کو جوڑتی ہیں، بری طرح سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔ مین روڈ سمیت علاقے کی گلیاں گڑھوں اور مٹی سے بھری ہوئی ہیں، جس کی وجہ سے ٹریفک کی روانی میں شدید مشکلات پیش آتی ہیں۔ بارش کے دنوں میں تو یہ گلیاں اور سڑکیں ناقابل عبور بن جاتی ہیں، جس سے نہ صرف لوگوں کو اپنے روزمرہ کے معمولات میں مشکلات ہوتی ہیں بلکہ کاروبار پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔عوام کی جانب سے بار بار شکایات کے باوجود متعلقہ حکام کی جانب سے کوئی توجہ نہیں دی جا رہی۔ مانگا منڈی میں ٹرانسپورٹ کے مسائل بھی سنگین ہو چکے ہیں۔ بسوں اور رکشوں کی کمی کے باعث لوگ مجبوری میں مہنگی سواری استعمال کرنے پر مجبور ہیں۔مانگا منڈی میں صحت کا شعبہ بھی شدید بحران کا شکار ہے۔ یہاں کے سرکاری ہسپتال میں بنیادی طبی سہولیات کی شدید کمی ہے۔ نہ تو مناسب تعداد میں ڈاکٹرز دستیاب ہیں اور نہ ہی جدید طبی آلات موجود ہیں۔ علاقے کے لوگوں کو معمولی بیماریوں کے علاج کے لیے بھی لاہور یا دیگر شہروں کا رخ کرنا پڑتا ہے۔ اس کے علاوہ ہسپتالوں میں ادویات کی قلت اور صفائی ستھرائی کے ناقص انتظامات نے صورتحال کو مزید خراب کر دیا ہے۔خواتین اور بچوں کے صحت کے مسائل پر بھی کوئی خاص توجہ نہیں دی جا رہی۔ خاص طور پر زچگی کے دوران خواتین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، کیونکہ علاقے میں کوئی جدید زچگی مرکز یا تربیت یافتہ عملہ موجود نہیں ہے۔تعلیم کا شعبہ مانگا منڈی میں خاصی نظرانداز ہوتا دکھائی دیتا ہے۔ علاقے میں موجود سرکاری سکولوں کی حالت زار کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ سکولوں میں نہ تو فرنیچر دستیاب ہے، نہ ہی مناسب تعداد میں اساتذہ موجود ہیں۔ بچوں کو پڑھانے کے لیے کلاس رومز ناکافی ہیں اور بیشتر سکولوں کی عمارتیں خستہ حال ہیں، جن کی فوری مرمت کی ضرورت ہے۔ان مسائل کی وجہ سے مانگا منڈی کے بچے معیاری تعلیم سے محروم ہیں اور شرح خواندگی میں کمی دیکھنے میں آ رہی ہے۔ بہت سے والدین بچوں کو لاہور یا دوسرے قریبی شہروں کے مہنگے پرائیویٹ سکولوں میں بھیجنے پر مجبور ہیں، جو کہ ان کے لیے مالی بوجھ ہے۔مانگا منڈی میں پانی کی فراہمی کا مسئلہ دن بدن سنگین ہوتا جا رہا ہے۔ علاقے کے کئی حصوں میں صاف پینے کا پانی دستیاب نہیں، جس کی وجہ سے عوام گندہ اور آلودہ پانی پینے پر مجبور ہیں، جو مختلف بیماریوں کا باعث بنتا ہے۔ پانی کے ٹینک اور پائپ لائنیں ناکافی اور خراب حالت میں ہیں، جس کے باعث شہریوں کو پانی کی سپلائی میں مشکلات کا سامنا ہے۔اس کے علاوہ، مانگا منڈی میں نکاسی آب کا نظام بھی انتہائی ناقص ہے۔ گلیوں اور سڑکوں پر اکثر پانی جمع ہو جاتا ہے، جو نہ صرف آمد و رفت میں مشکلات پیدا کرتا ہے بلکہ یہ گندہ پانی بیماریوں کا سبب بھی بنتا ہے۔ سیوریج لائنیں اکثر بند رہتی ہیں اور حکام کی جانب سے ان کی صفائی یا مرمت کا کوئی خاص انتظام نہیں کیا گیا۔مانگا منڈی کے شہری بجلی اور گیس کی فراہمی میں بھی مشکلات کا شکار ہیں۔ بار بار کی لوڈ شیڈنگ اور گیس کی کمی نے عوام کی زندگیوں کو مزید مشکل بنا دیا ہے۔ سردیوں میں گیس کی قلت نے گھریلو امور جیسے کھانا پکانا اور دیگر ضروریات کو پورا کرنا مشکل بنا دیا ہے، جبکہ گرمیوں میں بجلی کی بندش نے کاروباری سرگرمیوں پر بھی برا اثر ڈالا ہے۔مانگا منڈی میں امن و امان کی صورتحال بھی تشویشناک ہے۔ جرائم کی شرح میں اضافہ ہو چکا ہے، جس میں چوری، ڈکیتی اور دیگر جرائم شامل ہیں۔ پولیس کی ناکافی نگرانی اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائی نہ ہونے کی وجہ سے علاقے کے لوگ عدم تحفظ کا شکار ہیں۔ عوامی مقامات پر سیکورٹی کے انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے شہریوں کو خطرات لاحق ہیں۔مانگا منڈی میں صفائی کا نظام بری طرح ناکام ہو چکا ہے۔ جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر لگے ہیں، اور کچرا اٹھانے کے لیے بلدیہ کی جانب سے کوئی مناسب انتظام نہیں کیا گیا۔ کچرے کی وجہ سے علاقے میں بدبو اور تعفن پھیلا ہوا ہے، جو مختلف بیماریوں کے پھیلنے کا باعث بن رہا ہے۔علاقے میں کوئی باقاعدہ کچرا تلف کرنے کا نظام موجود نہیں ہے، اور شہری اپنی مدد آپ کے تحت کچرا اٹھا کر کہیں دور پھینکنے پر مجبور ہیں۔ اس صورتحال سے نہ صرف ماحول آلودہ ہو رہا ہے بلکہ صحت عامہ کو بھی خطرات لاحق ہیں۔مانگا منڈی کے مسائل کی بڑی وجہ حکومتی عدم توجہ ہے۔ علاقے کے عوام نے بارہا متعلقہ حکام کو درخواستیں دیں، شکایات درج کروائیں اور مسائل کے حل کے لیے احتجاج بھی کیے، لیکن ان تمام کوششوں کے باوجود کوئی خاص پیش رفت نہیں ہو سکی۔ عوام کی آواز کو سنا نہیں جا رہا، اور ترقیاتی منصوبوں کے وعدے صرف وعدے ہی رہے ہیں۔مانگا منڈی کے عوام نے حکومتی اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری نوٹس لیں اور ان کے مسائل کا حل نکالیں۔ سڑکوں کی مرمت، پانی کی فراہمی، صحت اور تعلیم کے شعبوں میں فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔ عوام کا کہنا ہے کہ اگر ان کے مسائل کو جلد حل نہ کیا گیا تو وہ مجبوراً مزید احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے۔حکام بالا سے اپیل ہے کہ مانگا منڈی کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے اور اس علاقے کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں۔ عوام کو ان کا بنیادی حق دیا جائے تاکہ وہ بھی بہتر معیار زندگی گزار سکیں۔