کرائمز

لودھراں کی تینوں تحصیلوں کے سرکاری ہسپتالوں مریض ذلیل وخوار

لودھراں(محمد اعجاز انصاری) ضلع لودھراں میں صحت کی حوالے سے بات کریں تو ضلع لودھراں کی تینوں تحصیلوں کے سرکاری ہسپتالوں میں صحت کے نام پہ عوام کے ساتھ صرف مذاق کیا جا رہا ہے انتظامیہ ڈاکٹر عملہ اپنی من مرضی کے مطابق اور اپنے مقرر کردہ وقت پر ہی ہسپتال میں دل چاہے تو ڈیوٹی پر آتے ہیں اسی طرح آج ڈسٹرکٹ ہسپتال لودھراں کی انتظامی صورتحال انتہائی تشویشناک دیکھنے کو ملی ہسپتال میں کمپیوٹر سسٹم بند ہونے کی وجہ سے صبح 8 بجے سے موجود مریضوں کو دن گیارہ بجے تک کوئی سہولت فراہم نہیں کی جا سکی پرچی کا عمل معطل ہے دن کے 11 بجنے کے باوجود کمپیوٹر سسٹم بحال نہ ہو سکا، اور انتظامیہ کی جانب سے کسی نے صورتِ حال کی نگرانی نہیں کی دوسری جانب اگر بات کریں سیاسی لیڈروں کی جن کو کو الیکشن میں عوام نے ووٹ دے کر کامیاب کیا جن میں ایم این اے صدیق خان بلوچ ان کے بیٹے ایم پی اے زبیر خان بلوچ عمیر خان بلوچ اور صوبائی وزیر بننے والے عبدالرحمن خان کانجو صرف اپنے ذاتی اور پارٹی معاملات میں مصروف ہیں جس عوام نے ان کو ووٹ دے کر اقتدار میں اعلی مقام تک پہنچایا ہے ان کی تکلیف کا ان کو ذرا برابر احساس نہیں جس کی وجہ سے لودھراں کی عوام صحت کی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں اور سرکاری ہسپتالوں میں ان کے ساتھ صحت کے نام پر مذاق کیا جا رہا ہے اور مریض ہسپتالوں میں دھکے کھا کر واپس گھروں کو لوٹ جاتے ہیں ضلع لودھراں کی عوام کا حکومتِ پنجاب سے فوری مطالبہ ہے کہ ضلع لودھراں کے ہسپتالوں کی حالت زار پر توجہ دیں اور عوام کو ضروری طبی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائ جائے یہ صورتحال واضح کرتی ہے کہ ہسپتال کے نظام میں فوری اصلاحات کی ضرورت ہے تاکہ مریضوں کو بروقت اور مؤثر علاج فراہم کیا جا سکے اور انتظامیہ اپنی ذمہ داریوں کو پیشہ ورانہ طور پر نبھا سکے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button