ایل ڈی پی،لاہور کو پرکشش سیاحتی مرکز بنائیں گے‘وزیر بلدیات
لاہور (آئی این پی) وزیر بلدیات پنجاب ذیشان رفیق کی زیر صدارت لاہور ڈویلپمنٹ پروگرام کے ہفتہ وار جائزہ اجلاس کو بتایا گیا ہے کہ وزیراعلی مریم نواز کے لاہور ڈویلپمنٹ پروگرام (ایل ڈی پی) کے تحت 3040 کچی گلیوں کو پختہ کیا جا چکا ہے جبکہ مزید 2580 گلیوں کو ٹائل ورک کے ساتھ خوشنما بنانے پر کام جاری ہے۔ اس کے علاوہ سیوریج، ڈرین کی تعمیر اور سٹریٹ لائٹس کی بھی بحالی ہو رہی ہے۔ اجلاس میں ڈپٹی کمشنر لاہور سید موسیٰ رضا، ایم ڈی واسا سید غفران احمد، نیسپاک کے افسروں اور تمام اسسٹنٹ کمشنرز نے شرکت کی۔وزیر بلدیات ذیشان رفیق نے اجلاس کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایل ڈی پی فیز ون تکمیل کے قریب پہنچنا قابل ستائش ہے۔ عمدہ ٹیم ورک کے باعث اہداف کا بروقت حصول یقینی بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مون سون کی بارشوں میں بتدریج کمی آرہی ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ بارشوں کے باعث کام میں پیدا ہونے والا تعطل دور کیا جائے۔ ذیشان رفیق نے ہدایت کی کہ ایل ڈی پی کی تکمیل کے لئے رفتار تیز کی جائے۔ جہاں ضروری ہو وہاں دوسری شفٹ کیلئے کنٹریکٹرز سے بات کریں۔ انہوں نے کہا کہ واسا نے جہاں سیوریج بچھا دیا ہے ایم سی ایل وہ گلیاں ٹیک اوور کر کے اپنا کام مکمل کرے۔ پہلی بار گلیوں کے سائز کے مطابق ٹائلوں کے رنگوں کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ خوشنما رنگدار گلیوں کی تعمیر سے لاہور کا خوبصورت چہرہ سامنے آ رہا ہے۔ وزیر بلدیات نے اس عزم کا اظہار کیا کہ دنیا کے مشہور شہروں کی طرح لاہور کو پرکشش سیاحتی مرکز بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایل ڈی پی فیز ٹو کے تحت علامہ اقبال، واہگہ، عزیز بھٹی ٹاﺅن میں کام شروع ہوگیا ہے۔ فیز ٹو کی 138 سکیموں میں سے 130 کا ورک ایوارڈ کر دیا گیا ہے۔ ان میں اقبال ٹاﺅن کی 73، واہگہ 44 اور عزیز بھٹی ٹاﺅن کی 21 سکیمیں شامل ہیں۔ وزیر بلدیات نے زور دیا کہ ٹائم لائن کے مطابق ایل ڈی پی کی تکمیل تمام محکموں کی ذمہ داری ہے۔ فیز ٹو تین ماہ کے اندر مکمل کرنے کی ہرممکن کوشش کی جائے۔ کنٹریکٹرز کی مانیٹرنگ کیلئے اسسٹنٹ کمشنرز ورک سائٹس کے مسلسل دورے کریں۔ ذیشان رفیق نے کہا کہ ایل ڈی پی کے منفرد ماڈل کو پورے پنجاب میں توسیع دیں گے۔ وزیراعلی کی جانب سے جاری ہدایات پر ہر مرحلے پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔ اجلاس میں وزیراعلی مریم نواز کیلئے پریذنٹیشن کو بھی حتمی شکل دی گئی۔ وزیر بلدیات نے بعض زونز میں سب انجینئرز کی کمی دور کرنے کیلئے اقدامات کی بھی ہدایت کی۔