سیالکوٹ : سید انصر کی زیر صدارت ایک پُروقار نقریب کا انعقاد
سیالکوٹ ( محمد اکبر وٹو)شہر اقبال کے ہونہار منفرد لہجے کے شاعر’ شاہد ذکی ‘ کوادبی خدمات کے اعتراف میں ”آثار ایوارڈ“ سے نواز ا دیا گیا، آثار اکادمی کی جانب سے سید انصر کی زیر صدارت ایک پُروقار نقریب کا انعقاد کیا گیا معروف ادبی شخصیت خالد خلیل، ڈاکٹر عامر اقبال، ڈاکٹر یاسر ذی شان اور صدر مجلس سید انصر نے شاہد ذکی کی ادبی سفر خدمات پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ شاہد ذکی کی غزل عصر حاضر کے منظر نامے پرامید کا استعارہ ہے جو لوح ایام پہ ثبت ہو کر اپنی ضو فشانیوں میں روز افزوں ہے۔ ان کا تلازماتی ، در و بست اور معنیاتی پھیلاؤ نہ صرف حیران کن ہے بلکہ سخن کے نادریافت اور نامعلوم جہانوں کو بھی اپنے تصرف میں لاتا ہے۔ شاہد ذکی کی غزلیں نئے ذائقوں اور نئے زاویوں کا پتہ دیتی ہیں جو حواس اور ذوق کی جمالیاتی تسکین کا سامان بہم کرتیں ہیں۔ ان کے 4 شعری مجموعے "خوابوں سے خوشبو آتی ہے”، "خوابوں سے خالی آنکھیں "، "سفال میں آگ” اور "دھنک دھوئیں سے اٹھی” کے نام سے شائع ہو کر سنجیدہ ادبیںحلقوں سے بھرپور دادو تحسین پا چکے ہیں۔ شاہد ذکی نے ایوارڈ سے نوازنے پر آثار اکادمی کا شکریہ اد ا کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنی شاعری کسی منصب یا شہرت یا مقام کا ذریعہ نہیں بنایا بلکہ خالصتاََ اپنے جذبات ، خیالات اور حالات کے اظہار کیلئے شاعری کی ہے اور کبھی کسی ایوارڈ کی خواہش نہیں کی۔انہوں نے کہاکہ پر امن اور مہذب معاشرے کے قیام کیلئے اظہار رائے کی آزادی اور فنون لطیفہ کا فروغ ناگزیر ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ادب معاشرے کو دستیاب وسائل میں خوش رہنے کا ہنر سیکھاتا ہے اور انسانی فکر اور شخصیت پر گہرے مثبت اثرات مرتب کرتا ہے ۔شاہد ذکی نے تقریب کے انتظامی امور کی انجام دہی پر ظفر بنگش، ڈاکٹر شیراز مسعود اور رفیع میرکا شکریہ ادا کیا۔ آثار ایوارڈ کی تقریب کے بعد انجم سلیمی کی زیر صدارت مشاعرہ کا انعقاد کیا کیا گیا عبداللہ، سعد ضیغم، شجاع شاذ،عاصم ممتاز،صدیق صائب کے علاوہ مہمان شعراءاختر رضا سلیمی، افضل خان ،احمد کامران، سید انصر اور آفتاب وڑائچ نے اپنے شاندار کلام سے سامعین کے قلوب کو ایک ولولہءتازہ دیا۔ صاحب شام شاہد ذکی نے اپنی بھرپور شاعری سنا کر خوب داد سمیٹی۔