پریس اور پولیس کی جعلی نمبر پلیٹس والی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی بھرمار
شجاع آباد(کرائم رپورٹر ) شجاع آباد شہر اورگردونواح کے علاقوں میں پریس اور پولیس کی جلعی نمبر پلیٹس والی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی بھرمارعوامی وسماجی حلقوں سول سوسائٹی کے نمائندوں کا قانون نافذ کرنے والے اداروں سے ایکشن لینے کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق شجاع آباد شہر اور گردونواح کے علاقوں میں لوگوں نے پولیس کے ناکوں اور چیکنگ سے بچنے کےلیے پریس اور پولیس کی نمبر پلیٹس اپنی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں پر لگائی ہوئی ہیں ان میں سے اکثر کا پریس یا پولیس سے کوئی تعلق نہیں ہوتا بلکہ منیشات فروشوں اور دیگر غیر قانونی کام کرنے والے افراد نے بھی پریس اور پولیس کی نمبر پلیٹس لگا رکھی ہوتی ہیں جبکہ اگر کوئی صحافی ہے تو اس کے تمام رشتہ داروں دوست احباب نے پریس والی نمبر پلیٹس لگائی ہوتی ہے اسی طرح پولیس ملازمین کے رشتہ داروں اور دوست احباب نے بھی پولیس کی نمبر پلیٹس لگا رکھیں ہیں اس آڑ میں کئی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث افراد نےبھی لگائی ہوئی ہیں جن کا صحافت سے دور دور تک کوئی واسطہ نہیں ہوتا ہے پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو جعلی نمبر پلیٹس لگانے والوں کے خلاف قانونی کاروائی کرنی چاہئے اور پریس کارڈز ضرور چیک کیا جانا چاہئے تاکہ پولیس اور پریس کی آڑ میں دو نمبر دھندہ کرنے والے افراد بے نقاب ہوسکیں اور شجاع آباد کے ورکنگ صحافیوں اور پولیس ملازمین کو بھی چاہئے کہ وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو باعزت طریقہ سے چیکنگ کرواکر ذمہ داری کا ثبوت دیں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے بچاجاسکے عوامی وسماجی حلقوں سول سوسائٹی کے نمائندوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے جعلی پریس اور پولیس کی نمبر پلیٹس گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں پر لگانے والوں کے خلاف ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے