کرائمز

گورنمنٹ آئی کم جنرل ہسپتال گوجرہ کا اسکینڈل منظر عام پر آگیا

🎯ٹوبہ ٹیک سنگھ /گوجرہ(نامہ نگار)گورنمنٹ آئی کم جنرل ہسپتال گوجرہ سے انسولین چوری کا سیکنڈل بے نقاب ہو گیا۔ محکمانہ انکوائری میں ذمہ داران کا تعین کر دیا گیا۔ ہسپتال ہذا سے شوگر کے مریضوں کو انسولین کا حصول ممکن نہیں تھا چند منظورِ نظر افراد کو ہی فراہم کی جاتی ہے۔ انسولین چوری کے چرچے زبان زدِ عام ہونے پر حتمی انکوائری چیف ایگزیکٹیو آفیسر ہیلتھ کاشف محمود کمبوہ کی نگرانی میں تشکیل کردہ کمیٹی نے مکمل کرتے ہوئے رپورٹ پیش کی انکوائری رپورٹ میں ڈیڑھ ہزار انسولین کی چوری کے سیکنڈل میں ہسپتال ہذا کے ٹیکنالوجسٹ زبیر سعید اور سیکیورٹی سپروائز محمود احمد کو قصوروار قرار دیا گیا ہے جنہیں مسروقہ انسولین کی قیمت سات لاکھ پانچ ہزار روپے ادائیگی کا حکم دیا گیا۔ حالانکہ مارکیٹ میں مسروقہ انسولین کی قیمت کہیں زیادہ ہے۔ تاحال الزام علیہان سے ریکوری ہو سکی ہے اور نہ ہی انہیں ہسپتال سے فارغ کیا گیا ہے۔ہسپتال ہذا کے میڈیکل سپرنٹینڈنٹ بلال طاہر نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ذمہ داران کو مسروقہ انسولین کی قیمت ادا کرنیکے لیے دو ہفتے کی مہلت دی گئی ہے۔ مقررہ مدت میں ادائیگی نہ ہونے کی صورت میں فوجداری مقدمہ درج کرایا جائے گا۔ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کے مطابق چونکہ سیکورٹی سپروائز پرائیوٹ کمپنی کا ہے اور ٹیکنالوجسٹ پنجاب مینجیمنٹ یونٹ کے انڈر کنٹرول ہے جس وجہ سے انہیں تاحال معطل یا فارغ نہیں کیا جا سکا ہے

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button