کرائمز

سابقہ ڈپٹی کمشنر محمد ارشد بھٹی کرپشن کنگ نکلے ،ہو شربا انکشافات

قصور (ندیم نواب مغل )سابقہ ڈپٹی کمشنر محمد ارشد بھٹی نے بہتی گنگا میں ہاتھ دھوئے نہیں میلے بھی کئے خفیہ ادارے کی رپورٹ میں محمد ارشد بھٹی کے خلاف ہوشربا انکشافات سامنے آئے رپورٹ کے مطابق ڈیڑھ سال کی تعیناتی میں ڈپٹی کمشنر نے نائب تحصیلدار عبد المجید اور رجسٹری محرر عمران الٰہی سے ساز باز ہو کر منہ مانگے پیسے کمائے اور دونوں ملازمین نے کڑروں کی جائیدادیں بھی ڈپٹی کمشنر محمد ارشد بھٹی سے مل کر بنائیں پٹواریوں ، رجسٹری محرروں ، منشیوں تک سے لاکھوں روپے لیکر انکی تعیناتی کی جاتی اور فیسوں کی مد میں گھپلے کئے گئے ضلع کونسل کے فنڈز کو بھی کڑروں روپے کے ایمرجنسی فنڈز کے نام پر نکلا گیا ایک ٹکے کا کام نہ ہوا ،۔ اہم شخصیات کی ایما پر کام ہی نہ کروائے گئے اور ملی بھگت سے روم نکال کر ہڑپ کی گئی جس کی انکوائری کی جائے تو مزید بہت کچھ نکلے گا بات یہاں نہیں رکتی ضلع کونسل کی گاڑیاں ، مشینری ذاتی استعمال میں لائی گئی من پسند افراد کو ٹھیکے دیکر کام نہ ہونے کے عوض بھاری رقم بٹوری گئی خفیہ ادارے نے یہ بھی رپورٹ میں لکھا کہ ایشا کا سب سے بڑا واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ تاحال بند ہے ڈپٹی کمشنر محمد ارشد بھٹی نے ان سے بھی گاڑی لی ، بطور چئیرمین پیسے لئے ، ایک صحافی کے بیٹے کو گھر بیٹھے تنخواہیں دی، اور کیمیکل ملا زہریلا پانی ویسے ہی زمینوں کو زہریلا کرتا رہارپورٹ میں یہ بھی انکشاف ہوا پبلک ہیلتھ، محکمہ صحت ، اسپتال ، میونسپل کارپوریشن سمیت اداروں سے بلوں کی مد میں کرپشن سے صاحب ہاتھ صاف کرتے رہے نہ خود کام کیا نہ کسی کو کرنے دیاغریبوں کے لئے مفت آٹا کی سکیم میں بھی دو نمبری سے موصوف نے ھاتھ میلے کئے 1لاکھ 72 ہزار سے زائد 10 کلو کے آٹے کے تھیلے ہی غائب کر دئیے گئے جن کی مالیت 20 کڑرو سے زائد تھی جس کے ریکارڈ میں بھی خورد برد کی گئی جو غریب کا آٹا ان کا پیٹ بھر گیا بعد میں یہ آٹا ہوٹلوں پر بکتا رہا رپورٹ کے مطابق مردم شماری، ڈینگی، احساس کفالت پروگرام کے علاوہ گزشتہ سال سیلاب کی فنڈز میں۔ کڑروں روپے بٹورے گئے مگر صاحب کو طاقت ور گروپ کی تابعداری پر بچایا گیا اور خوب مال کمایا گیاڈپٹی کمشنر محمد ارشد بھٹی اور ن لیگ کے طاقت ور دھڑے کی اہمیت کا اندازہ اس سے لگا لیں کہ خفیہ ادارے کے ڈی او جمیل ساجد نے ڈپٹی کمشنر محمد ارشد بھٹی کی پرموشن کے لئے آنے والی خفیہ خلاف لو ڈون رپورٹ جو بلکل خفیہ منگوائی اور بنوائی جاتی ہے خفیہ ادارےکے قوانین کو پسے پشت ڈال کر ضلع کی سطح پر بنائی جانے والی لو ڈون رپورٹ پر اس کو کلین چٹ دے ڈالی صرف دو ماہ کے اندر اپنی بنائی گئی رپورٹ کو ہی رد کرتے ہوئے اس کی لو ڈون رپورٹ میں سب اچھے کی رپورٹ دی جبکہ قانون اس کی اجازت نہیں دیتا کہ جس کے خلاف رپورٹ بنے اس آفیسر کی لوڈون رپورٹ میں سب اچھا نہیں لکھا جا سکتاخفیہ ادارے کی اپنی ہی رپورٹ میں ردوبدل کے لئےڈپٹی کمیشنر سے ملی بھگت کر کے بھاری فیس لی گئی اور ساتھ ڈی پی ایس اسکول میں عارضی بھرتی کروائی گئی تاکہ بعد میں ٹیچر کی سیٹ پکی کی جائے گی مگر وقت نے ساتھ نہ دیا

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button