کرائمز

شجاع آباد :مرکزی اللہ ھو چوک ہیوی ٹریفک کے باعث تباہ

شجاع آباد (اظہر تاج قریشی )شجاع آباد تحصیل انتظامیہ کی عدم دلچسپی کے باعث شہر کا مرکزی اللہ ھو چوک ہیوی ٹریفک کے باعث تباہ ایل این جی اور ایل پی جی ہیوی ٹینکر شہر سے گزرنے لگے، کسی بھی وقت بڑا سانحہ رونما ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔ہیوی گاڑیوں کے باعث گول چکر ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگیا۔شہر میں ہیوی ٹریفک کا داخلہ روکنے کے لیے بیریئر لگائے گئے تھے، بااثر افراد نے بیریئر توڑ دیئے، شہر میں ٹریفک کا داخلہ بند کیا جائے تاکہ حادثات سے محفوظ رہا جاسکے عوامی وسماجی حلقوں سول سوسائٹی کے نمائندوں اور شہریوں کا تحصیل انتظامیہ سے مطالبہ۔تفصیلات کے مطابق عوامی وسماجی حلقوں سول سوسائٹی کے نمائندوں اور شہریوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شجاع آباد شہر میں ہیوی ٹریفک کے داخلے سے شہر میں حادثات معمول بن چکے ہیں ایل این جی اور ایل پی جی ٹینکر شہر سے گزرنے لگے ہیں جس کے باعث اللہ ھو چوک پر ٹریفک جام رہنا معمول بن گیا ہے خطرناک ٹینکرز کے شہر سے گزرنے کے باعث کسی بھی وقت بڑا سانحہ رونما ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے عوامی وسماجی حلقوں سول سوسائٹی کے نمائندوں اور شہریوں کا مزید کہنا تھا کہ جب شہر سے باہر ہیوی ٹریفک کے گزرنے کے لیے چاروں جانب بائی پاس موجود ہے تو کس وجہ سے ٹریفک کو شہر سے گزرنے کی اجازت دی جارہی ہے، مرکزی اللہ ھو چوک ہیوی ٹریفک کے باعث ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوچکا ہے، گول چکر گاڑیاں ٹکرانے سے ٹوٹ چکا ہے چند سال قبل شہر میں ہیوی ٹریفک کو روکنے کے لیے شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر بیریئر لگادیئے گئے تھے تاکہ بڑی گاڑیاں شہر میں داخل نہ ہوسکے۔سٹی ٹریفک پولیس شجاع آباد اور میونسپل کمیٹی شجاع آباد کی انتظامی نااہلی کے سبب بااثر افراد نے ان بیریئرز کو ہٹا دیا لیکن انتظامیہ ان کے خلاف کوئی کاروائی نہ کرسکی عوامی وسماجی حلقوں سول سوسائٹی کے نمائندوں اور شہریوں نے اسسٹنٹ کمشنر شجاع آباد، چیف ٹریفک آفیسر ملتان سردار موارہن خان چیف آفیسر شجاع آباد سے مطالبہ کیا کہ شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر دوبارہ سے بیریئر لگا کر ہیوی ٹریفک کا داخلہ بند کیا جائے اور ان کو بائی پاس سے گزارا جائے تاکہ قیمتی انسانی جانوں کو حادثات سے محفوظ رکھا جاسکے دوسرا میونسپل کمیٹی شجاع آباد فوری طور پر اللہ ھو چوک کے گول چکر کی تعمیر شروع کرے تاکہ شہر کی خوبصورتی کو بحال ہوسکے###

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button