
پریس کلب مانگا کی نئی باڈی اور اس کی کامیاب قیادت ۔۔۔۔!!
پریس کلب مانگا، جو کہ صحافت اور اس کے پیشے سے وابستہ افراد کے لیے ایک اہم ادارہ ہے، نے نئی منتخب باڈی کا اعلان کیا اس اہم موقع پر کلب کے تمام اراکین، صحافی حضرات اور دیگر اہم شخصیات نے مل کر اس تبدیلی کو نہ صرف خوش آمدید کہا بلکہ اسے ایک نئے دور کی شروعات بھی قرار دیا ۔ پریس کلب کی نئی باڈی میں شیخ عامر احمد جاوا کو چئیرمین، عطا اللہ بھٹی کو صدر، شعبان چوہدری کو سیکرٹری نشر و اشاعت، اور چوہری نبیل رفاقت ایڈووکیٹ اور احمد جمال ایڈووکیٹ کو لیگل ایڈوائزرز کے طور پر منتخب کیا گیا۔ اس موقع پر ایک بہترین پروگرام کا انعقاد کیا، جس میں کاشف ارشد اور رمضان منشا صاحبان کی جانب سے بہترین ماحول اور عشائیے کا انتظام کیا گیا۔یہ دن نہ صرف کلب کی تاریخ کا ایک نیا باب تھا بلکہ صحافت کی دنیا میں ایک مثبت اور توانائی سے بھرپور تبدیلی کی علامت بھی تھا۔ نئی باڈی کی تشکیل کے بعد، کلب کے اراکین نے نئے عزم اور جوش و جذبے کے ساتھ اس بات کی کوشش کی کہ پریس کلب کی فلاح و بہبود کے لیے مزید کام کیا جائے۔ اس میں سب سے اہم بات یہ تھی کہ صحافت کے شعبے میں ہونے والی تبدیلیوں اور جدید تقاضوں کو سمجھتے ہوئے ایک ایسا نظام ترتیب دیا گیا، جس میں اراکین کو نہ صرف اپنی صلاحیتوں کے اظہار کا موقع ملے، بلکہ صحافتی اقدار اور پیشہ ورانہ مہارت کو بھی فروغ دیا جائے۔شیخ عامر احمد جاوا، جو کہ پریس کلب کے نئے چئیرمین منتخب ہوئے ہیں، ایک باصلاحیت اور تجربہ کار صحافی ہیں۔ ان کا شمار ان افراد میں ہوتا ہے جو نہ صرف صحافتی میدان میں کامیاب ہیں بلکہ سماجی و ثقافتی مسائل پر بھی گہری نظر رکھتے ہیں۔ ان کا عزم یہ ہے کہ پریس کلب کو ایک ایسا ادارہ بنایا جائے جہاں صحافیوں کو اپنی آواز بلند کرنے کا بھرپور موقع ملے اور جہاں صحافتی اصولوں کا بھرپور احترام کیا جائے۔ شیخ عامر احمد جاوا نے اپنے عہدے کا آغاز کرتے ہوئے یہ عہد کیا کہ وہ نہ صرف کلب کے اندرونی معاملات کو بہتر بنائیں گے بلکہ صحافت کے معیار کو بلند کرنے کے لیے بھی نئے اقدامات کریں گے۔پریس کلب کے نئے صدر عطا اللہ بھٹی کی قیادت میں یہ ادارہ ایک نیا سفر شروع کرتا ہے۔ عطا اللہ بھٹی نے اپنی صحافتی زندگی میں ہمیشہ سچائی اور ایمانداری کی بنیاد پر کام کیا ہے، اور ان کا مقصد یہ ہے کہ صحافیوں کو اپنے حقوق سے آگاہ کیا جائے اور ان کے لیے ایک مضبوط پلیٹ فارم فراہم کیا جائے جہاں وہ بغیر کسی خوف یا دباؤ کے اپنا کام جاری رکھ سکیں۔ ان کے مطابق، صحافت کا اصل مقصد معاشرتی مسائل کی درست اور بے لاگ رپورٹنگ کرنا ہے، اور اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے پریس کلب کی باڈی ہر ممکن کوشش کرے گی۔پریس کلب کے نئے سیکرٹری نشر و اشاعت، شعبان چوہدری، جو ایک ماہر اور تجربہ کار صحافی ہیں، نے بھی اس موقع پر اپنی ذمہ داریوں کو بھرپور طریقے سے نبھانے کا عزم ظاہر کیا۔ شعبان چوہدری کا کہنا ہے کہ وہ پریس کلب کی خبریں اور مواد کی منتقلی کے عمل کو زیادہ مؤثر اور سلیقے سے کرنا چاہتے ہیں تاکہ صحافت کا پیغام زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچ سکے۔ ان کے مطابق، جدید میڈیا اور سوشل میڈیا کے اس دور میں صحافتی مواد کا مؤثر اور فوری نشر کرنا بہت ضروری ہے، اور اس مقصد کے لیے نئی ٹیم جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرے گی۔پریس کلب کے دو نئے لیگل ایڈوائزرز چوہدری نبیل رفاقت ایڈووکیٹ اور احمد جمال ایڈووکیٹ کا کردار بھی نہایت اہم ہے۔ یہ دونوں وکلاء پریس کلب کے اراکین کو قانونی تحفظ فراہم کرنے کے لیے اپنی خدمات پیش کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ صحافت کے میدان میں بڑھتے ہوئے چیلنجز اور قانونی پیچیدگیاں صحافیوں کے لیے مسائل پیدا کر رہی ہیں، اور ان کے لیے ایک قانونی سہارا فراہم کرنا ان کی اولین ترجیح ہے۔ چوہری نبیل رفاقت ایڈووکیٹ نے اس بات پر زور دیا کہ صحافیوں کو اپنے کام میں آزادی کی ضرورت ہے اور انہیں اپنے حقوق سے آگاہ کرنے کے لیے ایک مضبوط قانونی ٹیم کی ضرورت ہے، جو ان کے تحفظ کے لیے ہمیشہ تیار ہو۔پریس کلب کی کامیاب تقریب میں کاشف ارشد اور رمضان منشا صاحبان کا کردار بھی قابل ذکر ہے۔ دونوں حضرات نے اس پروگرام کا نہ صرف احسن انتظام کیا بلکہ اراکین کے لیے ایک خوشگوار ماحول بھی فراہم کیا۔ عشائیہ کی تقریب نے سب کو ایک دوسرے کے قریب کیا اور اس موقع پر صحافیوں نے آپس میں تجربات اور خیالات کا تبادلہ کیا۔ کاشف ارشد اور رمضان منشا کی محنت اور دلجمعی نے اس پروگرام کو ایک کامیاب تقریب میں تبدیل کر دیا۔پریس کلب مانگا کی نئی باڈی کی کامیابی کا راز اس کی مضبوط قیادت، ایک مربوط ٹیم ورک، اور صحافتی اقدار کی پاسداری میں ہے۔ یہ کلب نہ صرف صحافیوں کے لیے ایک فورم ہے بلکہ یہ معاشرتی تبدیلی کے لیے بھی ایک اہم ذریعہ بن چکا ہے۔ اس کے اراکین اپنی محنت، لگن، اور ایمانداری کے ساتھ اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ صحافت کا مقصد ہمیشہ سچائی کی ترویج اور معاشرتی مسائل کی حل کی طرف رہنمائی کرنا رہے۔پریس کلب مانگا کی نئی باڈی کی تشکیل ایک ایسا سنگ میل ہے جو صحافت کے میدان میں نیا جوش اور ولولہ پیدا کرتا ہے۔ اس میں شامل تمام اراکین نے اپنی محنت اور عزم سے اس بات کو ثابت کیا کہ صحافت کے اصولوں کی پاسداری اور نئے وسائل کا استعمال کرنے کی صلاحیت اس ادارے کی کامیابی کی بنیاد ہے۔ اس تقریب نے ایک مرتبہ پھر یہ بات ثابت کی کہ صحافت کا اصل مقصد صرف خبریں پہنچانا نہیں بلکہ معاشرتی اصلاحات کے لیے ایک طاقتور آواز بننا ہے۔