پھول نگر :ڈیوٹی ٹائمنگ کا مطالبہ کرنے پر لیڈی ڈاکٹر برطرف
پھول نگر (خالد افتخار مغل )پھول نگر۔پاک ریڈ کریسنٹ ہسپتال دینا ناتھ میں ڈیوٹی ٹائمنگ کا مطالبہ کرنے پر لیڈی ڈاکٹر کو برطرف کردیا۔ ہسپتال انتظامیہ ینگ ڈاکٹرز سے 32گھنٹے ڈیوٹی لینے لگی لیڈی ڈاکٹر الماس نور کی پریس کانفرنس۔ ایم ایس ہسپتال کو گورنمنٹ کی جاری کردہ ڈیوٹی ٹائمنگ کے لیے درخواست دینا جرم بن گیا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز،صوبائی وزیر صحت پنجاب سے ہسپتال انتظامیہ کے خلاف کاروائی کا مطالبہ۔ تفصیلات کے مطابق پاک ریڈ کریسنٹ ہسپتال دینا ناتھ میں گائنی ڈیپارٹمنٹ میں خدمات انجام دینے والی ایم بی بی ایس گریجویٹ ڈاکٹر الماس نور نے پریس کانفر نس کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ گزشتہ دو ماہ سے بغیر تنخواہ ہاؤس آفیسر کے طور پر کام کررہی تھی، ہسپتال میں خلاف لیبرقانون ینگ ڈاکٹر ز سے 32 گھنٹے کی طویل ڈیوٹی لی جاتی ہے۔ کیونکہ میرے حمل کی مدت چھ ماہ ہو چکی تھی اس لیے اپنی صحت کی نزاکت کو مدنظر رکھتے ہوئے میں اتنی لمبی ڈیوٹی نہیں دے سکتی تھی تومیں نے اپنی ایچ او ڈی ڈاکٹر کشور ناہید اور MS ڈاکٹر شاہد محمود کو ایک تحریری درخواست جمع کروائی اس درخواست میں سوال یہ اٹھایا گیا تھاکہ ہسپتال کے ڈیوٹی ٹائمنگ کے ایس او پی دئیے جائیں اس قانونی درخواست پر ہسپتال انتظامیہ نے بجائے جواب دینے کے شدید بدتمیزی، غیر اخلاقی رویے کا مظاہرہ کرتے ہوئے مجھے ہسپتال سے ہی فارغ کردیا۔ ڈاکٹر الماس نور نے کہا کہ ویسٹ پاکستان میٹرنٹی بینیفٹ آرڈیننس کے تحت، حاملہ خواتین کو نہ صرف طبی سہولتیں دینا لازمی ہے بلکہ ان کی ملازمت کا تحفظ بھی قانونا ضروری ہے۔- حالیہ ”میٹرنٹی اینڈ پیٹرنٹی لیو ایکٹ کے تحت کسی بھی حاملہ خاتون کو دورانِ سروس برطرف کرنا قانوناً جرم ہے۔اس لیے میں وزیر اعلیٰ پنجاب اور صوبائی وزیر صحت سے مطالبہ کرتی ہوں کہ غیر قانونی برطرفی کا نوٹس لیا جائے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ فوری با معاوضہ بقیہ ہاؤس جاب کے لئے بحال کیا جائے،ہسپتال انتظامیہ کے خلاف PMDC اور لیبر کورٹ میں مکمل انکوائری اور قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ایچ او ڈی گائنی ڈاکٹرکشور ناہید اور ایم ایس ڈاکٹر شاہد محمود کے خلاف سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے۔اس سلسلہ میں جب صحافیوں نے ایم ایس پاک ریڈ کریسنٹ ہسپتال دینا ناتھ ڈاکٹر شاہد محمود سے رابطہ کیا توانہوں نے کوئی بھی جواب دینے سے انکار کردیا۔