
دھرنا ایک مشکل مشن ہوتا ہے۔۔۔۔۔۔!!
(تحریر :افتخار یوسفزئی )
سب سے پہلے اپنی پی ٹی آئی کے دوستوں سے گزارش ہے کہ زیادہ شام غریباں نہ منائیں ۔ 600 نہیں ، نہ ہی 272 بندے مرے ہیں بلکہ صرف دو بندے شہید ہوئے ہیں اور چھبیس زخمی ہوئے ہیں ۔ لمبی لمبی چھوڑنے کی بجائے صرف پانچ شہیدوں کے نام پتے وزیر داخلہ نے مانگے ہیں آپ پانچ شہیدوں کے نام اور ایڈریس فراہم کر کے وزیر داخلہ سے استعفی لے لیں جیسا کہ انہوں نے پیش کش کی ہے ۔( ویسے آپکی قیادت اپنی حرکتوں سے تو واقعی چھ سو لاشیں مانگ رہی تھی ، یہ حکومت کا صبر تھا جس نے اس قدر خونریزی کو Avoid کیا )آپ کے کے پی کی قیادت میں سے کوئی لیڈر یا لیڈرن کسی شہید کے گھر ورثاء کے پاس تعزیت کے لئے گئے ہیں ؟ اس کی ویڈیو شیئر کر دیجئے ۔ چلو توھم پرست پیرنی تو عمران کو بھی میت والے گھر نہیں جانے دیتی تھی جس کی وجہ سے وہ ڈروکل شیر ببر قریب ترین دوستوں کے جنازے اور تعزیت کے لئے نہیں گیا تو خود پیرنی کیسے جائے گی ،مگر گنڈاپور کو تو اپنے گھر سے پہلے شہداء کے گھر جانا چاہئے تھا ۔۔ صرف جھوٹے پراپیگنڈے سے انقلاب نہیں آتے۔اب آئیے انتظامی معاملات کی طرف ۔آپ نے ہزاروں لوگوں کو زیادہ عرصے تک ریڈ زون میں بٹھانے کے لئے ان کے قیام و طعام کا کیا بندوبست کیا تھا ؟ اس سردی میں ان کے لئے خیمے ،عارضی باتھ رومز اور تین وقت کے کھانے کا کیا بندوبست کیا تھا ؟ آپ نے 126 دن کا دھرنا آئی ایس آئی کی ولدیت مطلب پیٹرن شپ میں کیا تھا ۔ آب پارے سے فون جاتا تھا ملک ریاض کو اور دیگر پیسے والوں کو تو دیگیں صبح شام سپلائی ہوتی تھیں ، علیم خان اور جہانگیر ترین ڈیفالٹ ہو گئے دھرنا پالتے پالتے ۔ اب آپ اسی اسٹیبلشمنٹ کے خلاف چنے کھا کر دھرنا دینا چاہتے تھے ؟ پہلے ڈونرز تو ارینج کرتے ۔ باہر سے جو پیسہ آ رہا ہے ویب سائیٹ کے ذریعے وہ دھرنے والوں کے لئے ہر گز نہیں ہے ،نہ پہلے کبھی تھا ۔ بس لوگوں کے جذباتی بچے مروانے لے آتے ہو پھر خود ہی کوفے والوں کی طرح ماتم بھی شروع کر دیتے ہو۔۔ بنگلہ دیشی انقلاب کی کاپی ۔۔دوستو بزرگو ۔۔کسی کا منہ لال دیکھ کر اپنا منہ چپیڑیں مار کر لال نہیں کرتے ۔۔ بنگلہ دیش میں ایک جوان نے جس شان سے گولی کھائی تھی اس کی لاش انقلاب کا استعارہ بن گئ تھی ۔ساڑھے چار سو لوگ شھید ہوئے تھے 22 ہزار زخمی ہوئے تھے اور 12000 ساری زندگی کے لئے اپائچ ،تب جا کر انقلاب آیا تھا ۔ دو بندے شھید ہوئے تو600 شھید بنا لئے ۔ اور صبح سے ماتم جاری ہے ، کمپیوٹر سے خونی سڑکیں بنا کر شھیدوں کا خون دکھایا جا رہا ہے حالانکہ ہم سب رات بارہ بجے سے وہی سڑکیں لائیو ٹرانسمشن پر دیکھ رہے ہیں کوئی سڑک بھی خون سے رنگین نہیں بلکہ دو فٹ ایریا بھی خون آلود نہیں ۔
اتنا جھوٹ بھی مت پھیلائیں پھر اس جھوٹ سے خود ہی ڈپریشن اور فرسٹریشن کا شکار ہو کر اپنے دوستوں کو بلاک کر کے ہلاک کرنے جیسا سواد لے رہے ہو ۔۔ آنکھیں کھولو ۔ میں یہ پڑھ کر حیران ہوتا تھا کہ دجال جب نکلے گا تو 50 ہزار کا مجمع مدینے سے باہر نکل کر دجال کی بیعت کرے گا ۔۔ اب یقین ہو گیا ہے واقعی وہ مجمع پاکستانیوں کا ہی ہو گا ۔