کرائمز

گوجرانوالہ :حکومتی عہدیدار مفادات کی خاطر عوام کا خون نچوڑنے لگے

گوجرانوالہ (خلیل الرحمان ملک سے) کیا یہ سیاسی پارٹیوں کے لوگ جو ہمارے ووٹوں سے منتخب ہو کر ہمیں ہی ذبحہ کرتے رہیں گے۔؟بقول ہمارے ایٹمی سائنسدان ثمر مبارک میں نے حکومتی عہدیدار پلاننگ افیسر احسن اقبال کو سات روپے یونٹ بجلی دینے کا خط لکھا تو اسی دن موصوف نے پلانٹ کے پیسے(فنڈ) بند کر دئے۔ اس بات کی تفتیش ہونی چاہئیے ۔ اگر احسن اقبال نے ایسا کیا تھا۔ تو موصوف نے قوم کے ساتھ ظلم اور غداری کی تھی۔ آج قوم و ملک جس شدید بجلی اور گیس کے بحران سے دو چار ہے۔ اور غریب عوام اتنی مہنگی بجلی خریدنے پر مجبور ہیں۔ نیز ملک کی پوری انڈسٹری اور زراعت تباہ ہو کر رہ گئ ہے۔ کیا ایسے وقت میں احسن اقبال نے اپنے آپ کو ملک اور قوم کا دشمن ثابت نہیں کر رہا۔ یقیناً موصوف نے قوم و ملک سے دشمنی او غداری کی تھی۔ کیا اس سے عوام کے دلوں اور دماغوں میں یہ بات نہیں آتی ۔ کہ اس جیسے سیاستدان رینٹر پاور اسٹیشنوں و پراجیکٹوں میں حصہ دار یا ان کے کمیشن ایجنٹ ہیں۔ کیونکہ موصوف نے شاید اپنے فائدہ کے لئے پوری قوم کا نقصان کر دیا تھا۔ لہذا اب ضرورت اس بات کی ہے۔ کہ کمیشن بنایا جائے۔ اور جو کہ سپریم کورٹ کے اعلیٰ ججوں پر مشتمل ہو۔ اور کمیشن اگر احسن اقبال کو مجرم پائے تو قانون کے مطابق اسے سزا ہونی چاہیئے۔ نیز آئیندہ کے لئے کسی حکومتی عہدے پر مزکور کو فائز نہ ہونے کا حکم نامہ عدالت کی طرف سے جاری ہونا چاہیئے۔ نیز ایسے شخص پر کسی بھی الیکشن میں حصہ لینے کی پابندی عائید ہونی چاہئیے ۔ اور اگر ڈاکٹر ثمر مبارک کا بیان حقیقت پر مبنی نہ ہو۔ تو ڈاکٹر صاحب کو بھی قانون کے مطابق الزام تراشی کے جرم میں سزا ہونی چاہیئے۔نیز سپریم کورٹ کو جائزہ لے کر بجلی بنانے والے ادارے جس کے فنڈ احسن اقبال نے منجمد کر دئے تھے۔ دوبارہ فنڈ بحال کر کے عوام کے لئے سستی بجلی فراہم کرے تا کہ انڈسٹری اور زراعت کا پہیہ چلے اور ملک میں خوش حالی آئے ۔ حکومت کو یہ بات ذہن نشین کر لینی چاہیئے۔ انڈسٹری اور زراعت کے بغیر ہمارا ملک کبھی بھی پاؤں پر کھڑا نہیں ہو سکتا۔ن لیگ کے بانی میاں نواز شریف صاحب کو بھی اپنے پارٹی ممبر اور سر گرم رکن کے اس فعل کا نوٹس لینا چاہیئے۔ میاں صاحب کو یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیئے کہ پارٹی اور شریف خاندان کو پوری دنیا میں عمران خاں نے چور بنا دیا ہوا ہے۔ جس کا میاں صاحب عملی طور پر لندن میں کئ بار مشاہدہ کر چکے ہیں اور اب بھی ان کی فیملی اور پارٹی ممبران کو چور چور کی آوازیں سننے کو گاہ بگاہ ملتی رہتی ہیں۔ لہذا میاں صاحب کو اور ان کی فیملی نیز پارٹی پر لگے داغ چور چور کو دھونا ہو گا۔ اگر پارٹی کے ممبران اور عہدے داران مزید احسن اقبال جیسی حرکتیں کریں گے۔ تو میاں صاحب آپ پر پارٹی پر اور آپ کے خاندان پر چور چور کا داغ پکا ہو جائے گا۔ لہذا اللہ تعالئ نے آپ کو دوبارہ موقع دیا ہے۔ اور اس موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے عمران خان کے چور چور کے داغ کو دھو ڈالیں۔ وقت ہمیشہ ایک جیسا نہیں رہتا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button