تاریخی مظفر محل المروف پرانی تحصیل کھنڈرات کا منظر پیش کرنے لگی
تاریخی مظفر محل المروف پرانی تحصیل کھنڈرات کا منظر پیش کرنے لگی
چھتیں کھڑکیاں دروازے شہتیر سے لے دیگر قیمتی اشیاء غائب ، نوٹس کی اپیل
شجاع آباد(اظہر تاج قریشی )شجاع آباد محکمہ آثار قدیمہ کی غفلت لاپرواہی اور نا اہلی کے باعث بانی شجاع آباد شجاع خاں کے تاریخی مظفر محل المروف پرانی تحصیل کھنڈرات کا منظر پیش کرنے لگی تفصیلات کے مطابق بانی شجاع آباد شجاع خاں نے 1773 میں اندرون ملتانی گیٹ میں مظفر محل کے نام سے محل تعمیر کیا جس کے چاروں اطراف قدیمی قلعہ ہے جس پر نواب شجاع خاں گھوڑے دوڑایہ کرتے تھے 1778 میں بانی شجاع آباد کی وفات کے بعد مظفر محل کو محکمہ آثار قدیمہ نے تحصیلداروں کے لیے تحصیل آفس بنادیا پرانی تحصیل کو چند سال پہلے ملتان روڈ پر شفٹ کردیا گیا اسکے بعد محکمہ قدیمہ کی نااہلی کے باعث مظفر محل المعروف پرانی تحصیل کھنڈرات میں تبدیل ہوکر رہ گئی تحصیل کی چھتیں کھڑکیاں دروازے شہتیر سے لے دیگر قیمتی اشیاء غائب ہونے کے باعث پرانی تحصیل کھنڈرات کا منظر پیش کرنے لگی المیہ یہ ہے کہ پرانی تحصیل کے بابت الیکٹرانک اینڈ پرنٹ میڈیا کے توسط سے کئی بار محکمہ آثار قدیمہ کی اس جانب توجہ بھی دلائی گئی لیکن محکمہ آثار قدیمہ نے تاریخی ورثہ کی جانب کوئی توجہ نا دی جس کی وجہ سے پرانی تحصیل کو نشئی لوگو اور جرائم پیشہ افراد نے اپنی آمجگاہ بنالیا اور آہستہ آہستہ مظفر محل المعروف پرانی تحصیل کے دروازے کھڑکیاں شہتیر ودیگر قیمتی اشیاء نشئی اور جرائم پیشہ افراد نے اکھاڑ اکھاڑ کر بیچ ڈالی جس کے باعث مظفر محل المعروف پرانی تحصیل کھنڈرات میں تبدیل ہوکر رہ گئی شہر کے عوامی وسماجی حلقوں نے وزیراعظم پاکستان نگران وزیراعلی پنجاب کمشنر ڈپٹی کمشنر ملتان اور محکمہ آثار قدیمہ کے ذمہ دار اعلی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ بانی شجاع آباد نواب شجاع خاں کے تاریخی مظفر محل المعروف پرانی تحصیل کو اپنی اصل حالت میں لایا جائے اور شہر بھر کے تمام تاریخی ورثوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے