کرائمز

عبداللہ ٹاوٹ اور سی آئی اے پولیس کی ظلم کی داستانیں رقم ، فرخ کمال پھٹ پڑے

عبداللہ ٹاوٹ اور سی آئی اے پولیس کی ظلم کی داستانیں رقم ، فرخ کمال پھٹ پڑے

بہاولپور(محمد ندیم سے 03009681024 )خوف کا بت پاش پاش۔عبداللہ ٹاؤٹ اور سی آئی اے پولیس کے مظالم کا شکار درجنوں متاثرین یکے بعد دیگرے منظر عام پر آنا شروع ہو گئے۔عبداللہ ٹاؤٹ اور سی آئی اے پولیس نے ناجائز طور پر گرفتار کر کے نہ صرف بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا بالکہ رشوت وصول کرنے کے باوجود جھوٹا مقدمہ نمبر 747/23 درج کر دیا شہری فرخ کمال کی پریس کانفرنس۔پولیس کی اپنی انکوائری رپورٹ میں مجھ پر عائد الزامات جھوٹے ثابت ہو چکے ہیں،موجودہ ایس پی انویسٹیگیشن غلام مہتدی اور ڈی ایس پی لیگل عبدالروف کرپٹ لابی کو تحفظ فراہم کر رہے ہیں اور انویسٹیگیشن پر انداز ہو رہے ہیں شہری فرخ کمال۔عوامی و سماجی حلقوں نے ڈی پی او بہاولپور اسد سرفراز کو کرپٹ لابی کا گٹھ جوڑ توڑنے اور ان کے خلاف کارروائی پر خراج تحسین پیش کیا ہے۔تفصیل کے مطابق سابقہ ڈی پی او بہاولپور کے دور میں پولیس ٹاؤٹ عبداللہ اور سی آئی اے پولیس بہاولپور نے بہاولپور کے شہریوں پر ظلم کی ایک نئی تاریخ رقم کر دی تھی۔ذرائع کے مطابق عبداللہ ٹاوٹ اور ڈی ایس پی سی آئی اے جمشید نے بے گناہ شہریوں کو مختلف جھوٹے مقدمات میں ملوث کر کے سی آئی اے دفتر میں حبس بے جا میں رکھنا،برہنہ کر کے ان پر غیر انسانی تشدد کرنا اور تگڑی رشوت وصول کرنے کے باوجود منشیات کے جھوٹے مقدمات میں ملوث کرنا وطیرہ بنا رکھا تھا۔فرخ کمال نامی شہری نے گزشتہ روز بہاولپور پریس کلب بہاولپور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 23-08_26 کو سی آئی اے پولیس میرے بھائی جہانزیب کو گرفتار کر کے لے گئی اور جب میں بھائی کا پتہ لینے سی آئی اے دفتر پہنچا تو عبداللہ ٹاوٹ اور سابقہ ڈی ایس پی سی آئی اے جمشید سادہ کپڑوں میں وہاں موجود تھے۔جب میں نے اپنے بھائی کا جرم پوچھا تو جمشید،عبداللہ اور محمد ورک نے مجھے برہنہ کر کے تشدد کا نشانہ بنانا شروع کر دیا اور مجھ سے 20 لاکھ روپے رشوت کا تقاضا شروع کر دیا اور بعد ازاں مجھ پر فرضی مقدمہ نمبر 747/23 درج کر دیا۔ریجنل پولیس آ فیسر کے حکم پر جب ایس پی آ ر آ ئی بی نے اس کیس کی تحقیقات کیں تو انکوائری میں مقدمہ جھوٹا ثابت ہو گیا۔شہری کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس کی آ نکھوں کے سامنے عبداللہ اور جمشید ڈی ایس پی نے دیگر کئی خواتین اور مردوں کو بھی برہنہ کر کے تشدد کا نشانہ بنایا۔شہری فرخ کمال نے موجودہ ایس پی انویسٹیگیشن غلام مہتدی اور ڈی ایس پی لیگل عبدالروف پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ بالا افسران اپنے اثر رسوخ کا استعمال کرتے ہوئے ملزمان کو تحفظ فراہم کر رہے ہیں اور انکوائری پر اثر انداز ہو رہے ہیں۔چند روز قبل عبداللہ ٹاؤٹ،جمشید ڈی ایس پی اور محمد ورک کے خلاف خاتون کنول مہتاب نے بھی پریس کانفرنس میں رشوت وصولی اور جنسی و جسمانی تشدد کا الزام لگایا تھا جس پر ڈی پی او بہاولپور اسد سرفراز نے فی الفور نوٹس لیتے ہوئے مقدمہ درج کیا اور عبداللہ ٹاوٹ کو گرفتار جبکہ جمشید ڈی ایس پی اور محمد ورک کے خلاف محکمانہ کارروائی کا آغاز کر دیا ہے جس پر متاثرین اور بہاولپور کے عوامی و سماجی حلقوں نے خراج تحسین پیش کیا۔شہری فرخ کمال کا کہنا تھا کہ اس نے اپنی بے گناہی کی تمام شہادتیں پیش کر دی ہیں۔شہری نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز، آ ئی جی پنجاب، آ ر پی او بہاولپور اور ڈی پی او بہاولپور سے مطالبہ کیا ہے کہ درجنوں بے گناہ مرد و خواتین کا مستقبل تباہ کرنے والے عبداللہ ٹاوٹ اور جمشید ڈی ایس پی کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کی جائے

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button