کرائمز

عطائیت کی بھرمار، محکمہ صحت خاموش تماشائی، اعلیٰ حکام فوری نوٹس لیں

نارنگ منڈی(عبدالرزاق ملک سے ) نارنگ موڑ اور اس سے ملحقہ علاقوں میں عطائیت کا زہر بے لگام ہو چکا ہے۔ علاقہ پہاڑی والا ڈیرہ میں قائم ایک جعلی کلینک پر عطائی سبحان نامی شخص خود کو ڈاکٹر ظاہر کر کے سادہ لوح مریضوں کی جانوں سے کھیل رہا ہے، جس سے علاقہ مکینوں میں شدید خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔شہریوں کے مطابق عطائی سبحان نہ تو ایم بی بی ایس ڈاکٹر ہے اور نہ ہی اس کے پاس محکمہ صحت کا کوئی لائسنس موجود ہے۔ اس کے باوجود وہ عوام کو گمراہ کر کے علاج معالجے کا دھوکہ دیتا ہے، جس کے نتیجے میں کئی افراد کی حالت تشویشناک ہو چکی ہے۔ یہ کلینک نہ صرف غیر رجسٹرڈ ہے بلکہ حفظان صحت کے اصولوں سے بھی مکمل طور پر عاری ہے۔تشویشناک پہلو یہ ہے کہ سبحان مبینہ طور پر واٹس ایپ گروپوں میں شامل ہے، جس کے باعث اسے کسی بھی ممکنہ چھاپے یا کارروائی کی پیشگی اطلاع مل جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب تک اس کے خلاف کوئی مؤثر کارروائی عمل میں نہیں آ سکی۔ ذرائع دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ چھاپوں سے پہلے کلینک بند کر کے غائب ہو جاتا ہے اور پھر کچھ دن بعد دوبارہ کام شروع کر دیتا ہے۔یہ صورتحال محکمہ صحت کی ساکھ پر بھی سوالیہ نشان بن چکی ہے۔ عوام یہ سوال اٹھا رہے ہیں کہ ایک عطائی محکمہ صحت کے اندرونی گروپوں تک کیسے رسائی حاصل کر سکتا ہے؟ کیا اس کے پیچھے کسی کی مبینہ پشت پناہی شامل ہے۔علاقے کے معززین، سماجی کارکنوں اور شہریوں نے وزیراعلیٰ پنجاب، وزیر صحت، سیکرٹری ہیلتھ ڈی جی ہیلتھ چیف سیکرٹری پنجاب ڈی سی او شیخوپورہ سی ای او ہیلتھ شیخوپورہ اسسٹنٹ کمشنر مرید کے ڈپٹی ہیلتھ علی خواجہ سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر فوری طور پر عطائیوں خصوصاً سبحان جیسے عناصر کے خلاف کارروائی نہ کی گئی تو انسانی جانوں کا ضیاع کسی بڑے سانحے میں تبدیل ہو سکتا ہے

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button