کرائمز

کوریج کے لیے جانے والے صحافیوں پر جھوٹی ایف آئی آر دے دی گی

گوجرانوالا ( ڈاکٹر مرزا ایم بی قمر) پریس کانفرنس کی کوریج کے لیے جانے والے صحافیوں پر جھوٹی ایف آئی آر دے دی گی صحافت ریاست کا چوتھا ستون ہے اور کوریج کے لیے جانے والے صحافیوں پر جھوٹ پر مبنی ایف آر دینا ظلم ہے، مہر حمید انور ۔ صحافت ریاست کا چوتھا ستون ہے جو پاکستان میں خاص طور پر پنجاب میں جبر کا شکار ہے صحافیوں پر آئے روز جھوٹے مقدمات اس بات عکاسی کرتے ہیں پروٹیکٹشن ایکٹ کے باوجود صحافی ریاستی جبر کا شکار ہیں پاکستان میڈیا کونسل رجسڑڈ کے مرکزی صدر مہر حمید انور نے ضلع حافظ آباد میں 8 صحافیوں پر جھوٹے مقدمہ پر مذمت کی ہے انہوں نے پاکستان میڈیا کونسل ضلع حافظ آباد کے صدر شوکت علی وٹو سے ٹیلی فونک رابطہ،حافظ آباد کے صحافیوں پر جھوٹا مقدمہ درج کرنے پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے اپنا احتجاج ریکارڈ کرواتے ہیں حافظ آباد صحافیوں پر متعدد دفعات کے تحت مقدمہ کیا گیا ہے ان کا قصور صرف اتنا ہے کہ وہ پاکستان تحریک انصاف کی این اے 67 حافظ آباد انیقہ مہدی حسن بھٹی کے والد چوہدری مہدی حسن بھٹی سابق ایم این اے کی پریس کانفرنس میں ابھی پہنچے ہی تھے جن میں چوہدری امجد پرویز چھٹہ روزنامہ نوائے وقت، حافظ عزیز الرحمن ایکسپریس نیوز ۔جاوید اسد ایک نیوز ۔سید اسرار حسین شاہ کیپٹل نیوز۔احسان اللہ قادری روزنامہ جناح لاہور ۔شہباز گل سنو نیوز، شفاقت علی وٹو K21 نیوز۔شخ جاوید شامل ہیں برجداردہ میں چوہدری مہندی حسن بھٹی سابق ایم این اے کی جانب سے پریس کانفرنس تھی کے سلسلے میں صحافی انکی رہائش گاہ میں موجود تھے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سابق ایم این اے چوہدری مہندی حسن بھٹی نے پریس کانفرنس شروع ہی کی تھی اس دوران مقامی پولیس نے وہاں پر ریڈ کر دیا اور صحافیوں کے لوگو اور موبائل فون چھین لیے اور صحافیوں کو کہا گیا کہ آپ کی بہتری اس میں ہے کہ آپ یہاں سے چلے جائیں اور پھر اسی رات کو ان صحافیوں پر ایف آئی آر درج کر دی گئی کیا اس سے بڑا ظلم اور کیا ہو سکتا ہے. صحافی صرف حکومتی پارٹی کا موقف اپنے چینلز اور اخبارات میں شائع کروائے اور جے جے کرے اور اگر اپوزیشن جماعت اپنا موقف پیش کرنے کے لیے صحافیوں کو بلائے تو ان پر ایف آئی آر درج کر دی جائیں ایسا ظلم تو ڈکٹیٹر شپ میں بھی صحافیوں پر نہیں ہوا.جتنا اس جمہوریت کی دعویدار مسلم لیگ ن کے دور میں مقامی صحافیوں پر ہو رہا ہے.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button